اوورسیز پاکستانیز

دین اسلام کے فروغ میں امیگرنٹس نے جو کام کیا ، وہ کام فاتحین بھی نہ کر سکے ، ؒصاحبزادہ سخی سلطان احمد علی

تصوف کو ماننے والے قران و حدیث کی تعلیمات و احکامات سے ایک قدم بھی باہر نہیں رکھ سکے،علامہ اقبال کمیونٹی سنٹر میں چئیرمین مسلم انسٹیٹیویٹ اسلام آباد، جگر گوشہ حضرت سخی سلطان باہو ؒصاحبزادہ سخی سلطان احمد علی کا خطاب

اقبال ، دین اسلام اور مغرب میں ایک ماڈرن پل کا کردار ادا کرتے ہیں ۔اگر اقبال کو اقبال کے اپنے تناظر میں دیکھیں تو اقبال ایک چینل ہے کہ جس کے ذریعے دنیا سے بات کرسکتے ہیں، صاحبزادہ احمد علی
استقبالیہ میں علماءکرام صاحبزادہ پیر سید صفدر حسین شاہ ، صاحبزادہ پیر سید عرفان شاہ بخاری حافظ آبادی، حافظ قاری عبدالقدیر نے خصوصی شرکت کی ،ختم شریف پڑھا گیا، دعا کروائی گئی
ناصر اعوان، چوہدری عبدالحمید گجر، عارف شیخ، چوہدری جاوید احمد چیچی ، سجاد احمد بٹ ، لالہ مقصود الٰہی ، اعجاز حسین بھٹی ، ڈاکٹر خلیل الرحمان ، امتیاز احمد، ظفر اقبال،رانا زاہد سمیت ملک اطہر جاوید کی شرکت

نیویارک (اردو نیوز ) علامہ اقبال کمیونٹی سنٹر بروکلین (نیویارک ) میں اصلاحی و روحانی خطابات کے سلسلے میں امریکہ کے دورے پر آئے چئیرمین مسلم انسٹیٹیویٹ اسلام آباد (پاکستان) ،چیف ایڈیٹر ماہنامہ مراةُ العارفین انٹر نیشنل ،مرکزی جنرل سیکرٹری اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین ،دربار حضرت سخی سلطان باہو ؒ ،جگر گوشہ حضرت سخی سلطان باہو ؒصاحبزادہ سخی سلطان احمد علی کے اعزاز میں استقبالیہ دیا گیا ۔استقبالیہ میں علماءکرام صاحبزادہ پیر سید صفدر حسین شاہ ، صاحبزادہ پیر سید عرفان شاہ بخاری حافظ آبادی، حافظ قاری عبدالقدیر کے علاوہ کمیونٹی سنٹر اور کمیونٹی کے مقامی قائدین ناصر اعوان، چوہدری عبدالحمید گجر، عارف شیخ، چوہدری جاوید احمد چیچی ، سجاد احمد بٹ ، لالہ مقصود الٰہی ، اعجاز حسین بھٹی ، ڈاکٹر خلیل الرحمان ، امتیاز احمد، ظفر اقبال،رانا زاہد سمیت ملک اطہر جاوید دیگر نے شرکت کی ۔
علماءکرام اور شرکاءکی جانب سے صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی کو امریکہ آمد پر خوش آمدید کہا گیا۔حافظ عبدالقدیر نے قران مجید کی آیات کی تلاوت کی جبکہ سجاد احمد بٹ نے سرور کونین حضرت محمد مصطفی ﷺ کی بار گاہ اقدس میں ہدئیہ عقیدت پیش کیا ۔ناصر اعوان نے تمام ساتھیوں کا تعارف کروایا اور علامہ اقبال کمیونٹی سنٹر کے کردار ، کارکردگی اور قیام کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا ۔
صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی نے علامہ اقبال کمیونٹی سنٹر ، علماءکرام کا شکرئیہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نیویارک میں جو پذیرائی ملی ، وہ اسے ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔ انہوں نے مفکر پاکستان، حکیم الامت علامہ اقبال کے نام سے بروکلین میں سنٹر کے قیام پر سنٹر کے تمام عہدیداران کو مبارکباد دی ۔
صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں یہ کہوں تو شاید غلط نہ ہوگا کہ مغرب میں دین اسلام کے فروغ کے سلسلے میں جو کام فاتحین نہیں کرسکے ،وہ کام امیگرنٹس نے کردیا۔ امریکہ میں اسلام تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے۔اس کا کریڈٹ امیگرنٹس کو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فقہ کا اصول واضح ہے۔ فتوی دینے والے سے اس کی اتھارٹی پوچھتے ہیں۔ شیخ الحدیث سے ملیں شیخ التفسیر سے ملیں تو فطری سوال ہوتا کہ کہاں سے پڑھا؟ہر علم کے متعین اصول ہیں۔ تصوف کا اصول ہے۔ حضرت جنید بغدادیؒ کا قول ہے کہ ہمارا عالم کتاب اور حدیث سے باہر جا ہی نہیں سکتا۔حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒ فرماتے ہیں کہ علماءسوائے کتاب و سنت کے کسی سے استفادہ نہیں کرتے۔حضرت سلطان العارفین ؒکا مرشد بھی شریعت ہے۔
صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی نے کہا کہ ابو قاسم الکشاری نے مقدمہ لکھا رسالت الکشارئیہ پڑھ لیں ایک لمحے کے لئے بھی محسوس نہیں ہوگا کہ ایک ہزار سال پرانی کتاب پڑھ رہے تھے۔ اس وقت بھی تصوف کی آڑ میں کالی بھیڑیں گھس آئی تھیں۔ہمیں ان جعل سازوں کے بارے میں کھل کر بات کرنی چائئئے۔انہوں نے کہا کہ علم تصوف کی پہلی بات یہ نظر رکھنی چاہئیے کہ اگر یہ کتاب و سنت سے متصادم ہے تو اس کو کوئی جواز نہیں۔
صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی نے کہاکہ ایسا فورم تشکیل دیں کہ جو ہماری جواں سال نسل کو بتائیں کہ امریکہ میں تصوف پر امریکہ اور یونیورسٹی میں کیا کام ہو رہا ہے۔انہیں قران و سنت کی روشنی میں تصوف کے بارے میں آگاہی دیں ۔

چئیرمین مسلم انسٹیٹیویٹ اسلام آباد (پاکستان)صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی کاعلامہ اقبال کمیونٹی سنٹر بروکلین(نیویارک) میں دورے کے موقع پر گروپ فوٹو

مفکر اسلام ،حکیم الامت علامہ اقبال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی نے کہا کہ علامہ اقبال کے حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پولینڈ یونیورسٹی کے سکالر کا کہنا ہے کہ اقبال ، دین اسلام اور مغرب میں ایک ماڈرن پل کا کردار ادا کرتے ہیں ۔اگر اقبال کو اقبال کے اپنے تناظر میں دیکھیں تو اقبال ایک چینل ہے کہ جس کے ذریعے دنیا سے بات کرسکتے ہیں۔ دنیا میں ہر سکالر اقبال کو جانتا ہے۔
اقبال کا اثر ایران میں ہے،امام خمینی اپنی تقاریر میں اقبال کے اشعار پڑھتے تھے، تاجکستان میں اقبال کے کلام کا ذکر عام ہے یوتھ کو متاثر کرنے کےلئے۔ افغانستان میں اقبال کا بہت اثر ہے۔ افغان کہتے ہیں کہ ہماری نفسیات کو اگر کسی نے سمجھا تو وہ اقبال تھے۔اقبال، رومی اور بے دل ان کی شاعری میں نظر آتے ہیں۔ رومی کو اقبال نے جو ایڈاپٹ کیا ہے، اقبال aetheastکے سامنے رومی کو کھڑا کرتے ہیں۔
آخر میں صاحبزادہ پیر سید صفدر حسین شاہ نے ختم شریف پڑھا جس کے بعد صاحبزادہ سخی سلطان احمد علی نے خصوصی دعا کروائی ۔

Related Articles

Back to top button