اوورسیز پاکستانیز

نظام میں جہاں جہاں ”ناجائز تجاوزات“ ہیں ، انہیں ہٹانا ہوگا، لیگی رہنما نہال ہاشمی کا نیویارک میں پاکستانی امریکن تھنک ٹنک سے خطاب

پاکستان جواں سال نسل کا ملک ہے جو کہ امانت ً ہمارے پاس ہے ۔ جواں سال نسل کو چاہئیے کہ وہ آگے بڑھیں اور ٹیک اوور کریں ، نہال ہاشمی

نیویارک (اردو نیوز ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ پاکستان کا اصل مسلہ ہمارے نظام میں جگہ جگہ موجودہ ”ناجائز تجاوزات“ ہیں ۔ لہٰذا اگر ہم چاہتے ہیں کہ نظام کامیاب ہو اور ہم بطور قوم آگے بڑھیں تو نظام میں جہاں جہاں بھی ”ناجائز تجاوزات“ موجود ہیں، انہیں ہٹانا ہوگا۔ ان ملے جلے خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) یو ایس اے کے مقامی ساتھیوں راجہ رزاق اور رانا سعید اور کمیونٹی رہنما عمر خان کی جانب سے یہاں دئیے گئے استقبالیہ سے خطاب کے دوران کیا۔
استقبالیہ میں رمضان رانا، آصف بیگ، شاہد مہر، ڈاکٹرشفیق ، جنید تنولی ، راجہ امتیاز، غلام حسین ، گل زمین خان ، سعود کھوکھر، ڈاکٹر محمد صادق، قیصر خان ، اشتیاق احمد دت، ناصر سلیم اور رفیق انجم سمیت کمیونٹی کی مقامی شخصیات اور ارکان نے شرکت کی ۔
استقبالیہ سے خطاب اور وقفہ سوال و جواب کے دوران تمام وقت سابق سینیٹرنہال ہاشمی نہت بہت ہی محتاط روئیہ اپنائے رکھا اور الفاظ کا چناو¿ بھی احتیاط سے کیا ۔ انہوں نے اہم ملکی و اپنی جماعت مسلم لیگ (ن) کے امور پر کھل کر بات کرنے کی بجائے معنی خیز انداز پنائے رکھا ۔ ان سے پوچھا گیا کہ نظام میں موجود ”ناجائز تجاوزات“ سے کیا مراد ہے ؟تو انہوں نے کہا کہ نظام میں کہیں ایک دو جگہ نہیں بیشتر جگہوں پر تجاوزات موجود ہیں اور سب کو علم ہے ۔ان تجاوزات کے ہوتے ہوئے نظام ٹھیک نہیں ہو سکتا ۔ نظام ٹھیک نہیں ہوگا تو نظام آگے بڑھے گا اور نہ ہم آگے بڑھیں گے ۔
نہال ہاشمی سے سروسز ایکٹ ترمیم کی مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کی جانیوالی حمایت اور پارٹی کے اس فیصلے پر پارٹی کے اندر سے ہی بالخصوص پارٹی کارکنان کی جانب سے سامنے آنے والے ردعمل پر اظہار خیال کا کہا گیا تو اس سوال کا بھی وہ گول مول جواب دیتے رہے اور اگر یہ کہا جائے کہ سوال چنا اور وہ جوا ب گندم دیتے رہے ، تو غلط نہ ہوگا۔
نہال ہاشمی نے کہا کہ جب نظام ٹھیک نہ ہو تو وہ ہانی کا بلبلہ ثابت ہوتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آج کی دنیا میں ہم تنہا نہیں رہ سکتے ، اگر تیل کی قیمت گرتی ہے تو اس کے اثرات ہم پر بھی مرتب ہوتے ہیں ۔ اب سیٹو ، سنٹو کا دور نہیں ہے ۔نان الائن موومنٹ کا دور بھی نہیں رہا ، آج کی دنیا منڈی کی دنیا ہے ۔اب مارکیٹ کے بلاک بن گئے ہیں ۔ اس نئی مارکیٹ اور منڈی کی دنیا کے بننے سے پاکستان متاثرہوا ہے۔جب تک بڑی معاشی قوتوں کی جنگ جاری رہے گی ، اس کے اثرات کا ہمیں سامنا کرنا پڑےگا۔
نہال ہاشمی نے کہا کہ بڑی قوتیں ایک دوسرے پر معاشی شرائط عائد کرتے ہیں ، بڑی معاشی قوتوں کے درمیان والوں کی ہمنوا قوالوں والی حیثیت ہے ۔ہم تو ہمنوا قوال بھی نہیں رہے۔اس دوران ہمیں اللہ کی طرف سے موقع ملا۔ اپنی صفوں کو درست کرنا چاہئیے۔ ہم جس دن اپنے نظام کے اندر موجود تجاوزات کو ہٹا دیں گے ، اس دن بہتری کی جانب چل پڑیں گے ۔
مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستانی سیاسی قائدین کو ملک سے باہر کسی بھی جماعت کی نہیں صرف اور صرف پاکستان کی سیاست کرنی چاہئیے ۔ پاکستان ہی ہمارا مرکز و محور ہونا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز کمیونٹی کو دنیا کے سامنے خود کو ایک رول ماڈل کے طور پر پیش کرنا چاہئیے ۔
نہال ہاشمی نے استقبالیہ سے خطاب کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہر سیاستدان پارلیمنٹیرئین نہیں ہوتا اور ہر پارلیمنٹیرئین ، سیاستدان نہیں ہوتا۔قائد اعظم لیڈر تھے ، وہ ایک آزاد ملک کے وجود کو قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔اسی طرح نوابزدہ نصر اللہ مسلسل پارلیمان کا حصہ رہنے والے پارلیمنٹیرئین نہیں تھے لیکن آمریت کے ادوار میںانہوں نے سب اکابرین کو ایک صف میں کھڑا کر دیا۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم ارتقائی منازل سے گذر رہے ہیں ۔ قوموں کی تاریخ میں سترسال کچھ نہیں ہوتا ۔قوم میں بہت پوٹینشل ہے ۔ ہم مسائل پر قابو پالیں گے ۔ ہم بہت سے کاموںمیں آگے ہیں۔ دفاعی پیداوار، بنکنگ سیکٹر ، زراعت، تعلیم سمیت اہم شعبوں میں بہت پوٹینشل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت کو آج کی نہیں بلکہ آنیوالی دہائیوں کی منصوبہ بندی کرنا ہوگی ۔
نہال ہاشمی نے کہا کہ پاکستان جواں سال نسل کا ملک ہے جو کہ امانت ً ہمارے پاس ہے ۔ جواں سال نسل کو چاہئیے کہ وہ آگے بڑھیں اور ٹیک اوور کریں ۔ان کا وژن زیادہ اچھا ہے ۔ اس کے پاس زیادہ سہولیات ہیں ۔ ہم جس دور میں بڑھے ، وہ ٹیکنالوجی کا ایڈوانس دور نہیں تھا۔

Nehal Hashmi New addressing Pakistani American Think Tank New York

قبل ازیں رانا سعید اور راجہ رزاق نے نہال ہاشمی کو بروکلین (نیویارک ) آمد پر خوش آمدید کہا ۔ انہوں نے کہا کہ نہال ہاشمی ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والی سیاسی کارکن ہیں اور ان کا سیاسی سفر ساتھی کارکنوں کے لئے ایک مثال ہے ۔ انہوں نے ہمیشہ جرات و بہادری کی سیاست کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز میں بسنے والی کمیونٹی پاکستان میں ترقی، خوشحالی ، امن اور بہتر مستقبل کی تبدیلی چاہتی ہے ۔ تبدیلی کا یہ عمل وزیر اعظم میاں نواز شریف کے دور میں جاری تھا جسے بدقسمتی سے روک دیا گیا ۔ انشاءاللہ ترقی کا وہ دور واپس آئے گا۔عمر خان نے نہال ہاشمی کی خدمات کو سرہاتے ہوئے انہیں بروکلین میں خوش آمدید کہا ۔استقبالیہ سے رمضان رانا، ڈاکٹر شفیق ، شاہد مہر، اشتیاق خان ، غلام حسین ، گل زمین خان سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا اور پاکستان کی مجموعی صورتحال اور امریکہ میں کمیونٹی کے اہم امور پر اظہار خیال کیا ۔
نہال ہاشمی امریکہ کا نجی دورہ مکمل کرکے لندن روانہ ہو گئے جہاں کچھ روز قیام کے بعد وہ پاکستان واپس جائیں گے ۔

یہ بھی پڑھیں: جمہوری جدوجہد میں پارٹی قیادت کے شانہ بشانہ ساتھ چلیں گے،مسلم لیگ (ن) نیویارک سٹیٹ کے زیر اہتمام پارٹی اجلاس

Related Articles

Back to top button