اوورسیز پاکستانیز

نیویارک میں سیاسی پناہ گزینوں کی آمد، مئیر نے فنڈز مانگ لئے

نیویارک سٹی میں سیاسی پناہ گزینوں کی بڑی تعداد میں آمد اور یہاں بسنے کی صورتحال کے پیش نظر مئیر نیویارک سٹی ایرک ایڈمز نے وفاقی حکومت سے اضافی فنڈز مانگ لئے ہیں

نیویارک (اردونیوز ) نیویارک سٹی میں سیاسی پناہ گزینوں کی بڑی تعداد میں آمد اور یہاں بسنے کی صورتحال کے پیش نظر مئیر نیویارک سٹی ایرک ایڈمز نے وفاقی حکومت سے نئی صورتحال کے پیش نظر اضافی فنڈز مانگ لئے ہیں ۔

گذشتہ کئی ہفتوں کے دوران ، نیویارک میں لاطینی امریکہ اور دیگر خطوں سے پناہ کے متلاشیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔2,800 افراد نیو یارک سٹی کے شیلٹر سسٹم (پناہ گزینوں کے نظام )میں داخل ہو رہے ہیں۔ نیویارک سٹی وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ شہر ان افراد کو جامع مدد اور وسائل فراہم کر سکے۔ مئیر ایرک ایڈمز کو کہنا ہے کہ نیو یارک تارکین وطن کا شہر رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا جو نئے آنے والوں کو کھلے بازوو¿ں سے خوش آمدید کہتا ہے۔ اس قدر نے ہمارے شہر کو دنیا بھر کے لوگوں کے لیے آزادی کی روشنی اور اقتصادی اور ثقافتی پاور ہاو¿س بنا دیا ہے۔ یہی انسانی اقدار ان لوگوں پر لاگو ہوتی ہیں جو بے گھر ہونے کا سامنا کر رہے ہیں۔

مئیر کا مزید کہنا تھا کہ نیو یارک سٹی میں، ہمارے پاس اخلاقی اور قانونی دونوں ذمہ داری ہے کہ کسی بھی ایسے شخص کو گھر میں رکھا جائے جو کسی بھی وجہ سے بے گھر ہونے کا سامنا کر رہا ہو۔ فی الحال، نیویارک سٹی پناہ کے متلاشیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ کا سامنا کر رہا ہے جو لاطینی امریکہ اور دیگر خطوں سے آ رہے ہیں۔ کچھ مثالوں میں، خاندان ٹیکساس اور ایریزونا کی حکومتوں کی طرف سے بھیجی گئی بسوں پر پہنچ رہے ہیں، جبکہ دیگر معاملات میں، ایسا لگتا ہے کہ افراد کو وفاقی حکومت کی طرف سے بھیجا جا رہا ہے۔ دونوں کو پناہ دینے کے حق والے شہر کے طور پر قانونی مینڈیٹ کو پورا کرنے اور ہمارے سسٹم میں داخل ہونے والوں کے لیے اعلیٰ معیار کی پناہ گاہ اور خدمات فراہم کرنے کے لیے، نیویارک شہر کو فوری طور پر اضافی وفاقی وسائل کی ضرورت ہے۔

ایرک ایڈمز نے کہا کہ اگر ہمیں یہ فوری طور پر درکار وسائل نہیں ملتے ہیں، تو ہم اپنے کلائنٹس کو مناسب سطح کی مدد فراہم کرنے کے لیے جدوجہد کر سکتے ہیں، جبکہ ہم چیلنجوں کا بھی سامنا کر سکتے ہیں کیونکہ ہم تیزی سے بڑھتی ہوئی پناہ گاہوں کی آبادی اور پناہ کے متلاشی نئے کلائنٹس دونوں کی خدمت کرتے ہیں۔ ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ نیویارک سٹی کے ساتھ شراکت داری کرے کیونکہ ہم پناہ کے متلاشیوں کو اس عمل کو نیویگیٹ کرنے، اور مالی اور تکنیکی وسائل فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

مئیر ایڈمز نے کہا کہ قانون کے مطابق، پناہ کے متلاشیوں کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کا حق حاصل ہے جب وہ انسانی تحفظ کی تلاش میں ہوں۔ نیو یارک سٹی میں، ہم نئے آنے والے پناہ کے متلاشیوں اور فی الحال یکساں طور پر رہائش پذیر آبادیوں کے لیے خدمات اور بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کے ذمہ دار ہیں۔ ہم اس معاملے پر اپنے وفاقی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں اور فوری حل کے منتظر ہیں۔

 

 

Related Articles

Back to top button