پاکستان

ٹائمز سکوائر نیویارک پر APPACکا اکنا ریلیف کے ساتھ ملکر مستحق افراد میں کھانے کی تقسیم

ٹائمز سکوائر پر لگائے گئے اس فوڈ کیمپ میں بڑی تعداد میں لوگ آئے اور گرم و تازہ کھانا، پھل اور پانی حاصل کیا ۔ انہوں نے منتظمین (اے پی پیک اور اکنا ریلیف ) کا شکرئیہ ادا کیا

نیویارک (اردو نیوز ) پاکستانی امریکن کمیونٹی کی ایک اہم و نمائندہ تنظیم امریکن پاکستانی پبلک افئیرز کمیٹی (APPAC)نے اکنا ریلیف کے اشتراک سے نیویارک کے مصروف ترین مقام ٹائمز سکوائر پر غریب و مستحق افراد میں کھانا تقسیم کیا ۔امریکن پاکستانی پبلک افئیرز کمیٹی کے چئیرمین ڈاکٹر اعجاز احمد نے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ ’رضا کار بن کر’گرم و تازہ کھانوں کی سروس “ کے نام سے منعقدہ سروس میں شرکت کی اورشدید سرد موسم اور بارش کے باوجود اکنا ریلیف کے ساتھیوں کے ساتھ ملکر غریب و مستحق افراد میں کھانا تقسیم کیا ۔بھوک اور افلاس کے خلاف خدمت خلق کیAmerican Muslim Against Hungerاس سروس کا مقصد مسلم امریکن کمیونٹی کی جانب سے بلا امتیاز خدمت خلق کے فریضہ کو انجام دینا ہے۔
ٹائمز سکوائر پر لگائے گئے اس فوڈ کیمپ میں بڑی تعداد میں لوگ آئے اور گرم و تازہ کھانا، پھل اور پانی حاصل کیا ۔ انہوں نے منتظمین (اے پی پیک اور اکنا ریلیف ) کا شکرئیہ ادا کیا۔ فوڈ کیمپ میں موجود رضاکاران شرکاءکو خوش آمدید کہتے رہے اور انہیں کھانا و پھل پیش کرتے رہے ۔

Dr Ijaz Ahmad, Chairman APPAC

اے پی پیک کے چئیرمین ڈاکٹراعجاز احمد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اکنا ریلیف کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے امریکن پاکستانی پبلک افئیرز کمیٹی کو خدمت خلق کے اس نیک کام میں شامل کیا اور خدمت کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اچھا کام کریں گے تو ہمیں اپنا تعارف کروانے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ ہمارا کام ہی ہمارا تعارف بن جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکی معاشرے کا اہم حصہ ہیں ۔ہمیں معاشرے اور نظام کا اہم حصہ بن کر اپنا کردار ادا کرنا ہے۔جس ملک اور معاشرے میں ہمیں خوشحالی اور ترقی ملی ،ہمارا فرض ہے کہ وہاں لوگوں کے دکھ درد میں شریک ہو کر ، خدمت کرکے اپنا حصے کا قرض اتاریں ۔ انہوں نے اکنا ریلیف کے خدمت خلق کے کردار کو بھی سراہا۔
اکنا ریلی فکے انور گجر نے کہا کہ اکنا ریلیف کا بھوک اور افلاس کے خلاف خدمت خلق کا سلسلہ جاری و ساری رہے گا۔ ہم کمیونٹی ارکان سے اپیل کریں گے وہ ہمارے ساتھ ملکر اس کار خیر میں شامل ہو ں ۔

Related Articles

Back to top button