اوورسیز پاکستانیز

دو نہیں ایک بروکلین میلہ ،کمیونٹی کا میلہ گروپوں پر کیس واپس لینے اور صلح کرنے پر زور

بروکلین میلہ پر مرچنٹس ، گروپوں اور کمیونٹی کی تقسیم کو فوری طور پر ختم کیا جائے ، ہم کسی کے مخالف نہیں بلکہ بروکلین میں یوم پاکستان پر ایک میلہ چاہتے ہیں اور ہر حال میں چاہتے ہیں ،وحید خان، بلال مرزا

بروکلین میلہ سالہا سال سے کمیونٹی اور ملک و قو م کی پہچان ہے ،بروکلین میلے پر اگر گروپ بدستور تقسیم رہے تو پھر کمیونٹی معاملات اپنے ہاتھ میں لے کر بروکلین میلہ خود کروائے گی
بروکلین (نیویارک) کے مقامی کمیونٹی قائدین وحید خان اور بلال مرزا کی کمیونٹی کی مقامی اہم شخصیا ت اور ارکان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس
رانا سعید، رانا اخلاق، ڈاکٹر علی، نادر خان، بابر خان، راجہ ضمیر ، عادل خان، اسماعیل،سید تاثیر کاظمی، راجہ عبدالغفور، عبدالجبار، یوسف، محمد فرحت، مظفر شاہ، عنصر خان، ماجد حسن کی شرکت
بروکلین میلہ کو سیاست کے بغیر ہوناچاہئے، کسی گروپ یا پارٹی سے ہمارا تعلق نہیں ہے، ہم صرف پاکستانی کمیونٹی ہیں جو امریکہ میں رہتے ہیں۔ ہمارا مرنا جینا اب یہیں پر ہی ہے،مقررین

نیویارک (اردو نیوز)پاکستانیی امریکن کمیونٹی بروکلین (نیویارک ) کی مقامی سماجی شخصیات اور بروکلین میلہ کے دیرینہ سپورٹرز وحید خان اور بلال مرزا کی قیادت میں کمیونٹی کا بروکلین میلہ پر کمیونٹی میں موجود تقسیم کو فوری طور پر ختم کرکے میلہ گروپوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی گروپ کے ساتھ تعلق نہیں اور نہ ہی ہم خو د میلہ کروانا چاہتے ہیں لیکن ہم یہ بھی برداشت نہیں کر سکتے کہ میلہ کے مسلہ پر کمیونٹی گروپوں میں تقسیم رہے ۔ اگر یہ تقسیم ختم نہیں کی گئی تو پھر ہم کمیونٹی خود آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرے گی اور اس امر کو یقینی بنائے گی کہ یوم آزادی پاکستان پر بروکلین میں وطن عزیز کے شایان شان میلہ ہو اور صرف ایک میلہ ہو ۔ وحید خان اور بلال مرزا کے زیر اہتمام کمیونٹی میٹنگ میں کمیونٹی کی مقامی شخصیات اور ارکان رانا سعید، رانا اخلاق، ڈاکٹر علی، نادر خان، بابر خان، راجہ ضمیر ، عادل خان، اسماعیل،سید تاثیر کاظمی، راجہ عبدالغفور، عبدالجبار، یوسف، محمد فرحت، مظفر شاہ، عنصر خان اور ماجد حسن سمیت دیگر نے شرکت کی ۔
وحید خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بروکلین میلہ پر مرچنٹس ، گروپوں اور کمیونٹی کی تقسیم کو فوری طور پر ختم کیا جائے ، ہم کسی کے مخالف نہیں بلکہ بروکلین میں یوم پاکستان پر ایک میلہ چاہتے ہیں اور ہر حال میں چاہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بروکلین میلہ سالہا سال سے کمیونٹی اور ملک و قو م کی پہچان ہے ،بروکلین میلے پر اگر گروپ بدستور تقسیم رہے تو پھر کمیونٹی معاملات اپنے ہاتھ میں لے کر بروکلین میلہ خود کروائے گی ۔
وحید خان نے مزید کہا کہ 2015 میں ہمارے مرچنٹس کے چیئرمین چوہدری اصغر انتقال کر گئے۔ جس کے ساتھ ہی نئی کارپوریشن بنی جس میں دو نئے نام شامل کئے گئے۔ کارپوریشن کے چھ ارکان تھے ۔ ان لوگوں نے2015میں ایک میٹنگ کی اور انہوں نے گھر میں بیٹھک کر ایک میٹنگ کی اور جس میں انہوں نے دو ارکان کو کارپوریشن سے نکال دیا۔ یہ سب فراڈ اور غیر قانونی اقدام تھا ۔اس سے صاف ظاہر ہے کہ اگر انہوں نے2015میںانہیں نکال دیا تو دوبارہ2017میں نکالنے کا کیا مقصد ہے۔ یہ کارپوریشن کسی کی ملکیت نہیں ہے نہ ہی اس کا کوئی مالک ہے۔ یہ کمیونٹی کا میلہ ہے اگر یہ میلہ نہیں ہوتا تو ہماری کوئی پہچان نہیں ہے۔ کسی کو یہ پتہ نہیں کہ یہ پاکستانی ہیں کیونکہ ان کا آپس میں اتفاق ہی نہیں ہے۔
بلال مرزا نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس میلے کو ہم نے 1999 میں ہم نے شروع کیا۔ اور اس کےلئے ہم نے بہت محنت کی۔سانحہ گیارہ ستمبر کے بعد کمیونٹی پر مشکل حالات آئے ۔ جب ہم میلے کے لئے بات کرتے تھے تو لوگ کہتے تھے میلہ نہیں ہوگا۔ تو میںنے کہا میلہ ہماری پہچان ہے اور میلہ ہم ضرور کروائیں گے۔ ہم نے کونی آئی لینڈ ایونیوپر ہم نے میٹنگ بلائی تو لوگو ںنے کہا مرزا صاحب میلہ ہونا بہت مشکل ہے۔ میں نے کہا جب نیت اچھی ہو تو سارے کام ہو جاتے ہیں۔
بلال مرزا نے مزید کہا کہ آج ہمیں افسوس صرف اس بات کا ہوتا ہے کہ یہ دو گروپ ایک ٹیبل پر بیٹھے کر ہماری تنظیم کو لے کر چلیں تو ہماری آنے والے نسل ، ہماری بچے جو مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ ابو آپ نے اس میلے کےلئے اتنا کام کیا۔ جھگڑے گئے ،لڑائیاں ہوئیں،لوگوں کے گھروں میں گئے اور آج یہ میلہ بند ہوگیا ہے۔ ہمیں اپنی اپنی انا کوچھوڑ دینا چاہئے۔ ہماری ذاتیات کی پرابلم ہیں اس لئے کورٹ بے شک جائیں لیکن ایک جو پاکستان کانام روشن کرنے کی بات ہے اس بات کو ہم سیاست میں نہ لائیں۔بلال مرزا نے مزید کہا کہ میں دونوں گروپوں کودو ہفتے کا وقت دیتا ہوں، دونوں پارٹیاں بیٹھ کر میلے کے مسئلے کو حل کریں۔میں نے پاکستان جانا ہے اور چھ ہفتوں کے بعد پاکستانی سے واپس آﺅں گا۔ میرے سے جتنی بھی کوشش ہو گی میں میلے کے لئے کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوںکا خیال رکھنا چاہئیے ،ان کے لئے ایسا ماحول بنانا چاہئیے کہ جس سے انہیں اپنی ہیریٹیج ، تاریخ اور ثقافت پر فخر ہو۔
رانا سعید، رانا اخلاق، نادر خان، بابر خان، مظفر شاہ، عنصر خان نے کہا کہ بروکلین میلہ کو سیاست کے بغیر ہوناچاہئے۔ کسی گروپ یا پارٹی سے ہمارا تعلق نہیں ہے۔ ہم صرف پاکستانی کمیونٹی ہیں جو امریکہ میں رہتے ہیں۔ ہمارا مرنا جینا اب یہیں پر ہی ہے۔ دل و جان سے اس میلے کے لئے محنت کریں اور ہمارے بچوں کو آگے لائیں گے، ہم خود پیچھے رہیں گے تا کہ آنے والی نسلوں میں پاکستانی ہونا کا شعور ملے۔ اللہ ہمارے دونوں گروپوں کو سمجھ بوجھ دے۔ کہ یہ کسی ایک فرد کا میلہ نہیں بلکہ پاکستانی کیونٹی کا میلہ ہے۔ یہ پاکستان کا میلہ ہے جس کے لئے ہمارے لاکھوں لوگوں نے جانیں دی ہیں۔ قربانیاں دی ہیں تب جا ک یہ دن ہم مناتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button