بین الاقوامی

انڈین مشن نیویارک کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ

مظاہرے میں بھارتی جارحیت اور جنگی جنون کی مذمت کی گئی،مظلوم کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور بھارتی قیادت پر زور دیا گیا کہ وہ پاکستان کے امن کے پیغام پر قدم بڑھائے اور مذاکرات کرے

پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کے زیر اہتمام ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے مقامی قائدین اور ارکان کی شرکت، وزیر اعظم مودی اور جنگی جنون کے خلاف نعرے بازی
بھارت اگر واقعی اپنے اور خطے کے لئے امن چاہتا ہے تو اسے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور پاکستان کی جانب سے امن کی کال پر لبیک کہتے ہوئے جارحیت کا راستہ ترک کرکے مذاکرات کی میز پر آنا چاہئیے
مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری عوام پر ڈھائے جانیوالے مظالم کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اقوام متحدہ بھارت کو ہٹ دھرمی کا راستہ ترک کرکے امن اور مذاکرات کے راستے پر لائے، مقررین
نیویارک میں انڈین مشن کے سامنے ہونیوالا دوسرا احتجاجی مظاہرہ تھا ۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امن کے حق میں اور جنگ کے خلاف نعرے درج تھے
جاوید حسین نے بھارتی جارحیت کی مذمت ،کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی اور امن مذاکرات کے حوالے سے قرارداد پیش کی ، مولانا ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے خصوصی دعا کروائی
مظاہرے میں مولانا سخاوت حسین سندرالوی ، آغا شوکت جعفری ، جاوید حسین ، سردار سوار خان ، شاہد رانجھا، تاج خان ، راجہ عابد، عابد جعفری، امانت ڈوگہ،یاسر راجہ ،زین عباس، امتیاز حسین سمیت دیگر کی شرکت

نیویارک (اردو نیوز ) پاکستانی امریکن کمیونٹی نیویارک کے زیر اہتمام چارمارچ کو انڈین مشن نیویارک کے سامنے مظاہرہ کیا گیا جس میں بھارتی حالیہ جارحیت اور جنگی جنون کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور مظلوم کشمیری عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کے امن کے پیغام کو عام کیا گیا۔مظاہرے کی میزبانی ملت جعفرئیہ نیویارک کی جانب سے کی گئی جبکہ مظاہرہ و اظہار یکجہتی ریلی کے اہتمام میں کمیونٹی کے مقامی قائدین سید شوکت جعفری، امانت علی ڈوگہ، سید اصطفیٰ نقوی ، جاوید حسین ، خالد بلتستانی ، عمار یاسر راجہ ، سردارسوار خان ، امتیاز حسین (نیوجرسی) ، اکبر خان اور زاہد چنگیزی سمیت ان کے ساتھیوں نے کردارادا کیا ۔ 43سٹریٹ، مین ہیٹن پر واقع انڈین مشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ دوپہر دو سے چار بجے تک جاری رہا جس میں پاکستانی و کشمیری کمیونٹی کے قائدین ڈاکٹر علامہ سخاوت حسین سندرالوی ، سردار سوار خان ،راجہ عابد، محمد تاج خان ، شاہد رضا رانجھا، حاجی شفیع، چوہدری سکندر، عابد جعفری،سید زین عباس، سید اظہر جعفری،یاسر راجہ، چوہدری خالد دلو، میاں اسلم ، راجہ رزاق، سید بصیر رضا، منظوراحمد،سردار ساجد سوار اور سردار واجد سوار سمیت دیگر نے بھی شرکت کی۔یہ ایک ہفتے کے دوران نیویارک میں انڈین مشن کے سامنے ہونیوالا دوسرا احتجاجی مظاہرہ ہے ۔ مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امن کے حق میں اور جنگ کے خلاف نعرے درج تھے ۔ مظاہرین تمام وقت نعرہ بازی کرتے رہے اور کہتے رہے کہ بھارت اگر واقعی اپنے اور خطے کے لئے امن چاہتا ہے تو اسے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور پاکستان کی جانب سے امن کی کال پر لبیک کہتے ہوئے جارحیت کا راستہ ترک کرکے مذاکرات کی میز پر آنا چاہئیے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ جنگوں سے کوئی مسلہ حل نہیں ہوا۔ بھارت کو کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور پر پاکستان اور کشمیری عوام سے مذاکرات کرنے چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مظلوم اور نہتے کشمیری عوام پر ڈھائے جانیوالے مظالم کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اقوام عالم کا فرض ہے کہ وہ بھارت کو ہٹ دھرمی کا راستہ ترک کرکے امن اور مذاکرات کے راستے پر چلنے کی تاکید کریں ۔
مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علامہ سخاوت حسین سندرالوی ، آغا شوکت جعفری ، جاوید حسین ، سردارسوار خان ، تاج خان ، شاہد رانجھا و دیگر نے کہا کہ نریندر مودی کو کسی بھی حالت میں محض ایک اور الیکشن جیتنے کے لئے بے گناہ اور معصوم انسانوں کے خون سے خون کی ہولی کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پلوانہ حملے کا کوئی بھی قابل قبول ثبوت پاکستان کے خلاف پیش نہیں کر سکا،اس نے پاکستان پر ناکام حملہ کرکے منہ کی کھائی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی پائلٹ کو فوری رہا کرکے بھارت اور دنیا کو خیر سگالی کا پیغام دیا اور اسے موقع دیا کہ وہ آئے اور بات چیت کرے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اقوام متحدہ کو بھارت کو مجبور کرنا چاہئیے کہ وہ اپنی عالمی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے کشمیری عوام کو ان کے حقوق بالخصوص حق خود ارادیت دیں ۔ وہ اب انہیں مزید محکوم نہیں بنا سکتا۔ مقررین نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک نہیں بلکہ دو بار بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے،دنیا گواہ ہے کہ پاکستان امن کے راستے پر چل رہا ہے اور بھارت مسلسل ہٹ دھرمی سے کام لے رہا ہے ۔
مظاہرین کی جانب سے پاکستان کی مسلح افواج کی جرات ، بہادری اور قربانیوں کوبھی سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز میں بسنے والے پاکستانیوں اور کشمیریوں کو مسلح افواج کی خدمات پر فخر ہے اور اوورسیز کمیونٹی انہیں یقین دلاتی ہے کہ وہ اوورسیز کے محاذ پر پاکستان اور کشمیری عوام کے مقدمے میں ہر ممکن طریقے سے اپنی آواز بلند کریںگے ۔
مظاہرے کے آخر میں جاوید حسین نے بھارتی جارحیت کی مذمت ،کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی اور امن مذاکرات کے حوالے سے قرارداد پیش کی جسے شرکاءنے اتفاق رائے سے منظور کیا ۔ آخر میں مولانا ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے خصوصی دعا کروائی ۔

Related Articles

Back to top button