پاکستان

ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ڈالر کی قدر میں اضافہ کہ وجہ سے عمران خان کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے معاشی بدنظمی کا نتیجہ سامنے آرہا ہے

وزیر اعظم عمران خان اور اسد عمر کا کہنا ہے کہ ڈالرز کی کمی کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے اور آنیوالے دنوں میں اس مسلہ پر قابو پالیا جائے گا

اسلام آباد (اردو نیوز ) امریکی ڈالر انٹر بنک کی تاریخ میں 30نومبر کوبلند ترین سطح 144پر پہنچ گیا۔ ٹریڈنگ کے دوران ڈالر کی قیمت میں 8 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر144روپے کی سطح پر پہنچا تاہم کچھ دیر اس میں کمی واقع ہوئی اور 138 روپے 50 پیسے کی سطح پر آگیا جو اب بھی بلند ترین سطح ہے۔ڈالر کی قدر میں اضافہ کہ وجہ سے عمران خان کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے معاشی بدنظمی کا نتیجہ سامنے آرہا ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان اور اسد عمر کا کہنا ہے کہ ڈالرز کی کمی کی وجہ سے روپے کی قدر میں کمی ہوئی ہے اور آنیوالے دنوں میں اس مسلہ پر قابو پالیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے جہاں سو دن کی کارکردگی بڑھا چڑھا کر پیش کی جا رہی ہے وہاں ڈالرز کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے ان حکومت کے مخالفین نے انہیں دفاعی پوزیشن پر لاکھڑا کیا ہے ۔
29نومبر کو ڈالر کی قیمت 134 روپے تھی،اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر 141 روپے 50 پیسے کا ہے۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت6 روپے10 پیسے کا اضافہ ہوا۔ڈالر مہنگا ہونے سے قرضوں کا بوجھ 430 ارب روپے بڑھ جائےگا۔پی ٹی آئی حکومت ا?نے کے بعد سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 14 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوا ہے جبکہ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں 19 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔نئی حکومت کے برسرار اقتدار ا?نے کے بعد قرضوں کا بوجھ 1377 ارب روپے بڑھا ہے۔معاشی تجزیہ کار محمد سہیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ڈالر اور روپے کی قدر میں توازن لانے پر زور دیا تھا اور بظاہر لگ رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ڈالر میں اضافے کو مینج کیا جارہا ہے اور ہم آئی ایم ایف پروگرام کی طرف جارہے ہیں۔سینیٹر نعمان وزیر خٹک کا کہنا ہے کہ ڈالر ایک سو پینتالیس روپے پر پہنچ کر ٹھیک ہوجائے گا۔ ایک ٹی وی شو میں بات کرتے ہوئے نعمان خٹک نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ مہنگائی ضرور آئی ہے، لیکن ڈالر ایک سو پینتالیس پر پہنچے گا تب ہی ٹھیک ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے ڈالر کو سو روپے پر غیر ضروری طور پر ہولڈ کیا ہوا تھا۔

Related Articles

Back to top button