پاکستان

پاکستانی امریکن تھنک ٹنک کا طاہر حنفی اور سہیل وڑائچ کے اعزا زمیں استقبالیہ

ملک کو اجتماعی رائے کے مطابق چلانا چاہئیے اور ہمارے پاس اجتماعی رائے 1973کے آئین کی شکل میں موجود ہے۔سہیل وڑائچ

میں نے اپنی حالیہ کتاب گونگی ہجرت میں وطن سے ہزاروں میل دور بسنے والے پاکستانیوں کے حالات و معاملات کا شاعری کی زبان میں احاطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔طاہر حنفی
پاکستانی امریکن تھنک ٹنک کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کمیونٹی اور ملک و قوم کے اہم معاملات و مسائل پر غور کیا جائے اور ان کے حل اور آگے بڑھنے کے راستے تجویز کئے جائیں ، راجہ رزاق

نیویارک (خصوصی رپورٹ) پاکستانی امریکن تھنک ٹنک کی جانب سے امریکہ کے دورے پر آئیں پاکستان کی دو معروف شخصیات معروف شاعر، سکالر و مصنف طاہر حنفی اور معروف ٹی وی اینکر پرسن، صحافی ،سکالر سہیل وڑائچ کے اعزاز میں یہاں استقبالیہ دیا گیا اور پرتکلف عشائیہ کا اہتمام کیا گیا ۔تقریب میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور ارکان عمر خان، باسط، ڈاکٹرمحمد شفیق، کرنل (ر) مقبول ملک ، رمضان رانا، طاہر خان ، آفاق فاروقی ، راجہ ضمیر ، جنید تنولی ، اشتیاق ، راجہ امتیاز، سعود کھوکھر، آصف بیگ، شاہد مہر، محمد رفیق اور عبدالخالق اعوان سمیت دیگر نے شرکت کی ۔
راجہ رزاق نے اپنی اور تھنک ٹنک کے ساتھیوں کی جانب سے سہیل وڑائچ اور طاہر حنفی کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی امریکن تھنک ٹنک کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کمیونٹی اور ملک و قوم کے اہم معاملات و مسائل پر غور کیا جائے اور ان کے حل اور آگے بڑھنے کے راستے تجویز کئے جائیں ۔ اس سلسلے میں اہم شخصیات کے ساتھ خصوصی نشستوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
طاہر حنفی جو کہ اپنی کتاب ”گونگی ہجرت “ کی رونمائی کے سلسلے میں امریکہ کے دورے پر ہیں ، نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی حالیہ کتاب گونگی ہجرت میں وطن سے ہزاروں میل دور بسنے والے پاکستانیوں کے حالات و معاملات کا شاعری کی زبان میں احاطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی جتنے وطن سے دور ہوتے ہیں ، وطن اتنا ہی ان کے دل کے قریب ہوجاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی امریکن تھنک ٹنک جیسی تنظیموں کا کردارقابل ستائش ہے کہ جو کمیونٹی کے معاملات پر غور و خوض کرتے ہیں اور اہم شخصیات ،قائدین ، سکالر ز کے ذریعے انہیں رہنمائی فراہم کرتے ہیں ۔
سہیل وڑائچ نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل جمہوریت میں ہے۔ ہمیں ہر آنے والے دن میں اپنے جمہوری نظام کو مضبوط و مستحکم بنانا چاہئیے ۔ جوں جوں یہ عمل آگے بڑھے گا، ہم دیکھیں گے کہ ہمارے بہت سے معاملات اور مسائل از خود حل ہوتے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں مثالی مارشل لاءسے بھی بہتر بدترین جمہوریت کو سمجھتا ہوں ۔ جس کا کام ہے اسی کو کرنا چاہئیے ۔ اگر کسی کے کام میں کوئی خامیاں ہیں تو وہ اسی وقت دور ہوں گی کہ جب اسے کام کرنے کا موقع دیا جائیگا، اس کی آگے بڑھنے میں مدد و رہنمائی کی جائے گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں شروع دن سے ہی دھرنا سیاست کے خلاف ہوں ۔ میںنہیں سمجھتا کہ 22کروڑ عوام کے ملک میں کسی ایک پارٹی یا شخص کو حق ہونا چاہئیے کہ وہ پچاس ہزار یا ایک لاکھ بندے اکٹھے کرکے وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے کسی شہر یا نظام کو مفلوج کرکے رکھ دے ۔ سہیل وڑائچ نے مزید کہا کہ میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ کسی ایک شخص یا چند افراد کی رائے کے مطابق ملک نہیں چل سکتا۔ ملک کو اجتماعی رائے کے مطابق چلانا چاہئیے اور ہمارے پاس اجتماعی رائے 1973کے آئین کی شکل میں موجود ہے۔ قائد اعظم کی قیادت میں ہم نے روز اول سے فیصلہ کرلیا تھا کہ ملک جمہوری و پارلیمانی طریقے سے چلے گا۔ اسی طریقے پر ہم سب کو گامزن ہوکر آگے بڑھنا ہوگا۔

پاکستانی امریکن تھنک ٹنک کے استقبالیہ کے دوران ہی کمیونٹی کی مقامی شخصیت آصف بیگ کے بیٹے عاشر بیگ کی سالگرہ کی تقریب منائی گئی، سہیل وڑائچ اور طاہر حنفی کے ساتھ ملکر آصف بیگ نے اپنے بیٹے کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔ شرکاءکی جانب سے انہیں مبارکباد دی گئی

Pakistani American Think Tank host reception in honor of Suhail Warraich and Tahir Hanfi

Related Articles

Back to top button