بین الاقوامی

سعودی عرب کا کورونا ویکسین لگوانے والے افراد کو عمرہ اور مدینہ شریف کی اجازت دینے کا فیصلہ

رمضان المبارک میں بیرونی ممالک کے زائرین تاہم عمرہ ادا نہیں کرسکیں گے کیونکہ سعودی عرب نے بین الاقوامی پروازیں 17 مئی تک معطل کر دی ہیں

ریاض (وسیم خان )سعودی حکام کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں صرف ان لوگوں کو عمرہ کرنے کی اجازت ہوگی جنہوں نے کووڈ ۹۱ کا ویکسین لگوا لیا ہے۔رمضان المبارک میں بیرونی ممالک کے زائرین تاہم عمرہ ادا نہیں کرسکیں گے کیونکہ سعودی عرب نے بین الاقوامی پروازیں 17 مئی تک معطل کر دی ہیں۔سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام میں رمضان کے مہینے کے دوران صرف ایسے افراد کوعمرہ کرنے اور نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی جنہوں نے کووڈ انیس کی حفاظتی ویکسین لگوالی ہوگی۔ مدینہ منورہ میں بھی مسجد نبوی میں زیارت کے لیے کورونا ویکسینیشن کی شرط ہوگی۔
سعودی وزارت حج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صرف تین زمرے کے لوگوں کو عمرہ کی اجازت دی جائے گی۔ اول وہ جنہوں نے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے لی ہیں۔ دوم جن لوگوں نے چودہ دن قبل ویکسین کی پہلی خوراک لی ہے اور سوم وہ جو کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عمرہ، زیارت اور مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نمازوں کی ادائیگی کے لیے اجازت نامے مقررہ ایپس کے ذریعہ جاری کیے جائیں گے۔ عمرہ کے لیے لوگ مقررہ ایپس کی مدد سے زیارت کی تاریخ اور وقت کا تعین کرسکیں گے۔سعودی وزارت حج و عمرہ نے اس کے لیے ”توکلنا” اور ”اعتمرنا“ نام سے دو ایپ جاری کیا ہے۔ حرمین شریفین میں عمرہ، نمازیں اور نماز تراویح کے لیے داخلہ صرف ان ایپس کے ذریعہ ہی ممکن ہو سکے گا۔
سعودی وزارت عمرہ نے جن دیگر پابندیوں کا اعلان کیا ہے ان میں ہر وقت ماسک کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور صرف 18 سے 50 سال کی عمر کے افراد کو ہی عمرے کی ادائیگی کی اجازت ہو گی جبکہ سوشل ڈسٹنسنگ بھی لازماً برقرار رکھنا ہو گا۔گزشتہ ماہ سعودی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رمضان المبارک کے دوران مسجد الحرام اور مدینہ منورہ کی مسجد نبوی میں افطار کے اجتماعات یا اعتکاف نہیں ہوں گے۔
زائرین سعودی شہر مکہ میں واقع خانہ کعبہ کے گرد طواف کرتے ہیں۔ یہ اسلامی مذہب کا سب سے مقدس ترین مقام ہے۔ ہر مسلمان پر ایک دفعہ حج کرنا واجب ہے، بشرطیکہ وہ اس کی استطاعت رکھتا ہوا۔ سن 1941 میں حج کرنے والوں کی تعداد محض چوبیس ہزار تھی جو اب سفری سہولتوں کی وجہ سے کئی گنا تجاوز کر چکی ہے۔ رواں برس یہ تعداد بیس لاکھ سے زائد ہے۔
رمضان کے دوران عمرہ کرنے کے خواہش مند پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ملکوں کے مسلمانوں کو مایوسی ہوگی کیوں کہ سعودی عرب نے پہلے ہی سترہ مئی تک بین الاقوامی پروازیں معطل کر دی ہیں۔
سعودی عرب نے کورونا وائرس کی وجہ سے جدید تاریخ میں پہلی بار پچھلے سال جولائی کے آخر میں ایک انتہائی کم تعداد کے حامل محدود پیمانے پر حج کی میزبانی کی تھی جس میں محض چند ہزار افراد نے شرکت کی تھی جب کہ حج پر بالعموم 30 لاکھ مسلمان سعودی عرب آتے ہیں۔
اکتوبر 2020 میں عمرہ کرنے پر عائد پابندیاں جزوی طور پر ختم کردی گئی تھیں اور روزانہ چھ ہزار زائرین کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت دی گئی تھی۔
قدرتی مناظر میں گھرے ہوئے مقامات ہوں یا گہرے جنگل، جھیل، ندی یا سمندر کا کنارہ ہو یا پہاڑی راستے، ایسی جگہوں پر تیز رفتار چہل قدمی یا ٹہلنا انتہائی راحت بخش اور صحت مند ہوتا ہے۔ ایک سروے کے مطابق جرمن باشندے عام دنوں سے کہیں زیادہ کورونا کی وبا میں یہ کرتے دکھائی دیے۔

 

Related Articles

Back to top button