بین الاقوامی

پاکستانی امریکن سوسائٹی کے زیر اہتمام کشمیر پر بھارتی قبضے کیخلاف نیویارک میں یوم سیاہ ،کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی

مظلوم کشمیریوں کے حق میں نیویارک سمیت دنیا بھر میں آواز بلند کرتے رہیں گے اور یہ آواز اس وقت تک بلند ہوتی رہے گی کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا حق اور آزادی نہیں مل جاتی

کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف منائے جانیوالے یوم سیاہ کی تقریب میں قائمقام قونصل جنرل نعیم چیمہ ، ڈاکٹر غلام نبی فائی، موری صلاح الدین ، ڈاکٹر امر جیت سنگھ کی خصوصی شرکت
اشرف اعظمی ، فضل الحق سید، کرنل (ر) مقبول ملک ، ڈاکٹر صفدر چڈا، ڈاکٹر تمکین احمد، رفیع فاضلی ، سردار امتیاز، محمد تاج خان ، وکیل انصاری ،سردار امتیاز گڑالوی ، محمد حسین ایڈوکیٹ ، ڈاکٹر حفیظ الرحمان ، آمنہ حبیب اور شاہد کامریڈکے خطابات
تقریب میں مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف قرار داد منظور کی گئی جس میں بھارتی ریاستی مظالم کی مذمت کی گئی اور مسلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مظابق حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا

نیویارک (خصوصی رپورٹ) پاکستان کی طرح امریکہ میں بسنے والی پاکستانی اور کشمیری امریکن کمیونٹی نے بھی کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایا۔ اس سلسلے میں پاکستان کمیونٹی کی ایک نمائندہ تنظیم پاکستانی امریکن سوسائٹی آف نیویارک کے زیر اہتمام یوم سیاہ کی تقریب منعقد ہوئی جس میں کشمیر پر بھارتی قبضے اور بھارتی ریاستی اداروں کے نہتے کشمیری عوام پر مسلسل مظالم کی شدید الفاظ میںمذمت کی گئی اور اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسلہ کشمیر کے حل کی اپنی ذمہ داری پوری کریں
تقریب کے انعقاد میںپاکستانی امریکن سوسائٹی کے اشرف اعظمی، فضل الحق سید ، کرنل (ریٹائرڈ ) مقبول ملک ، سردار امتیاز، محمد حسین ،رفیع فاضلی نے کردار ادا کیا جبکہ تقریب میںپاکستان کے قائمقام قونصل جنرل نعیم اقبال چیمہ ، کشمیری رہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی، تحریک خالصتان کے ڈاکٹر امر جیت سنگھ اور مسلم امریکن رہنما موری صلاح الدین نے خصوصی شرکت کی۔ نظامت کے فرائض رفیع فاضلی اور اشرف اعظمی نے ادا کئے ۔
یوم سیاہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام ہر ظلم کا مقابلہ کررہے ہیں لیکن دنیا کی کوئی طاقت اور کوئی ظلم انہیں آزادی کا نعرہ مستانہ لگانے سے نہیں روک پا رہا ۔مودی سرکار نے ظلم کی انتہا کی ہے اور وہ وقت دور کہ جب کشمیر کو آزادی نصیب ہو گی ۔
پاکستان کے قائمقام قونصل جنرل نعیم اقبال چیمہ نے کہا کہ پاکستان ،کشمیری عوام کی ہمیشہ کی طرح سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مدد کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا اپنے وعدے اور عالمی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہا۔ مظلوم کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم ناقابل بیان ہے۔قائمقام قونصل جنرل نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی صورتحال پر رپورٹ نے حقائق سے پردہ اٹھا یاہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوا م متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لینے کے لئے کمیشن قائم کرنا چاہئیے ۔انہوں نے کہا کہ مظلوم کشمیری عوام کےلئے کمیونٹی کا کردار اہم ہے۔ عالمی برادری سے کہیں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔
کشمیر ی رہنما و سکالر ڈاکٹر سید غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیر عالمی ایشو ہے۔اس مسلہ کو پاک بھارت اور کشمیری عوام کے تناظر میں نہ دیکھیں کہ امریکی صدور ہیری ٹرومین ، جان کینڈی، جارج بش اور براک اوبامہ سمیت اہم عالمی شخصیات کی جانب سے دئیے جانے والے بیانات اور باتیں تاریخ اور ریکارڈ کا حصہ ہیں ۔بھارت کے میڈیا کی متعددرپورٹس ہیںکہ نہتے معصوم کشمیری آزادی چاہتے ہیں۔ہندوستان ٹائمز کے ایڈیٹر اور ٹائمز آف انڈیا نے کشمیر اور کشمیری عوام کی حقیقت کا اعتراف کیا۔ عالمی سروے میں کشمیری عوام نے آزادی کے حق میں رائے دی۔ یورپین پارلیمان نے کشمیر کو جیل قرار دیا۔ میرواعظ، یاسین ملک اور سید علی گیلانی کی آواز نہ سنیں، غیر جانبدار میڈیا، عالمی اداروں اور سروے کی رائے دیکھیں ، سب نے کشمیر ی عوام کے حق میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید کا دامن نہ چھوڑیں۔ مسلہ کشمیر کا حل بہت سادہ ہے۔ کشمیر کا مسلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا ہوگا۔
خالصتان تحریک کے رہنما ڈاکٹر امر جیت سنگھ نے کہا کہ نریندر مودی نے جب گجرات میں قتل عام کیا تو ان کو’ رینٹ اے سکھ ‘اور’ رینٹ اے مسلم ‘جیسی کٹھ پتلیاں چاہئیے تھیں۔ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر انسانی حقوق اور ریاستی جبر کے فرق اور جدوجہد کے کردار کو واضح کرتا ہے۔ اقوام متحدہ نے حال ہی میں کشمیر پر انسانی حقوق کی رپورٹ شائع کی۔ عمران خان نے یو این جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائین پر پاک بھارت ملاقات کی تجویز دی، انڈیا مان کر بھاگ گیاکیونکہ وہ سچ کا سامنا کرکے خود کو عالمی فورم پر بے نقاب نہیں کرنا چاہتا ۔
ڈاکٹر امر جیت سنگھ نے مزید کہا کہ جو حق سچ پر قائم رہتے ہیں ، وہ مظلوم کے حق میں آواز بلند کرنے والوں کی پہچان بن جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ ہر شخص کی ایک قیمت ہے اور جو بکتے نہیں اس کے سر کی قیمت مقرر±کردی جاتی ہے۔حق اور سچ کے ساتھ جینے کے لئے جدوجہد کرنا پڑتی ہے اور قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ کشمیر ی ہر ظلم کو برداشت کررہے ہیں لیکن آزادی کا نعرہ مستانہ لگا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ برصغیر کے مسلمان خوش قسمت تھے کہ انہیں قائد اعظم کی قیادت نصیب ہوئی جبکہ تقسیم ہند کے وقت سکھوں نے آزادی کا اہم موقع گنوایا اور اس کی قیمت بھی ادا کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اب بھارتی سرکار کشمیر ی اور سکھوں سمیت مظلوم کمیونٹیز پر مزید مظالم نہیں ڈھا سکتی ۔
مسلم امریکن کمیونٹی کے سرگرم رکن موری صلاح خان نے کہا کہ بھارت کشمیر میں ہونیوالے مظالم کا جوابدہ ہے اور اس کا ساتھ دینے والا ان مظالم کے حوالے سے جوابدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اندر کی گہرائی میں جاکر دیکھنا ہوگا۔ قرآن میں ہے کہ اللہ اس وقت تک کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا کہ جب تک کہ وہ اپنی حالت آپ نہیں بدلتا۔ ہمیں اپنی حالت کو بدلنا ہوگی، کردار کا تعین کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر سمیت کسی بھی مظلوم کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہو سکتے۔
پاکستانی سوسائٹی کے صدر فضل الحق سید نے کشمیر ی عوام کے حق خود ارادیت کے حق میں اور بھارتی مظالم کے خلاف قرار داد پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ۔قرار داد میں کہا گیا کہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کی تاریخ نہتے اور مظلوم کشمیری عوام پر ریاستی جبر و تشدد اور انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں سے عبارت ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے ۔عالمی برادری مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیکر ان خلاف ورزیوں کو فوری طور پر رکوائے اور مسلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرے ۔بھارتی حکومت میڈیا پر عائد پابندیوں کو ختم کرے تاکہ علاقائی و عالمی میڈیا مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق سے اقوام عالم کو آگاہ کر سکیں ۔
پاکستانی امریکن سوسائٹی کے چئیرمین اشرف اعظمی نے کہا کہ دہشت گردی کی سادہ تعریف ہے کہ معصوم نہتے انسانوں کا نشانہ بنانے والا دہشت گرد ہوتا ہے، اس لحاظ سے انڈیا دہشت گرد ہے۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دنیا بدل گئی ہے۔ اب ہمیں سٹریٹیجی بھی بدلنا ہوگی۔کشمیریوں کی تحریک ، ان کے حق خود ارادیت کی تحریک ہے ۔
پاکستانی امریکن سوسائٹی کے وائس چئیرمین مقبول ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض فورسز نے زبردستی کشمیر پر قبضہ کیا اور پھر خود ہی اس مسلہ کو لے کر اقوام متحدہ میں چلا گیا ۔سلامتی کونسل میں اس مسلہ پر قرار داد یں منظور کی گئیں جن کے مطابق مسلہ کشمیر کو کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دے کر حل کیا جائے ۔ بھارت مسلسل سلامتی کونسل کی قرار داد وں پر عمل کرنے سے بھاگ رہا ہے ۔ دریں اثناءانڈیا کشمیر میں مظالم اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کا بھی مرتکب ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی وجہ سے ساڑھے تین جنگیں ہوئیں ، یہ دو نیوکلئیر ریاستوں کے درمیان وجہ تنازعہ ہے۔ کشمیر کو عوام کی منشا کے مطابق حل کیا جائے۔
پاکستانی امریکن سوسائٹی کے سابق چئیرمین ڈاکٹر صفدر چڈا نے کہاکہ کشمیر میں مسلسل جبر و تشدد کا دور جاری ہے ۔ بلامتیاز ریاستی جبر و تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عصمت دری کی جارہی ہے اور قتل عام کیا جا رہا ہے۔ برہان وانی ریاستی قتل کی تازہ مثال ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ نیو دہلی کا کشمیر میں واحد مفاد، نفاق اور تقسیم پیدا کرنا اور اقوام عالم کو گمراہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلہ کشمیر کا جلد یا بدیر حل کرنا ہی ہوگا۔ کشمیر پاکستان کا حصہ ہونا چاہئیے۔
پاکستانی امریکن سوسائٹی کے سابق چئیرمین ڈاکٹر سید تمکین احمد نے کہا کہ کشمیر پر انڈیا کے قبضے کی حقیقت سب کو معلوم ہے۔ سات لاکھ یعنی کہ آدھی بھارتی فوج کشمیر میں ہے جس کی وجہ سے کشمیر قبضے اور جبر کا شکار ہے۔ کشمیری مسلسل ظلم کا شکار ہورہے ہیں۔ مسلہ کشمیر کا پاکستان بھی فریق ہے۔ بدقسمتی سے ناکام پالیسیوں اور مواقع ضائع کئے جانے کی وجہ سے بھی ابھی تک کشمیر کا مسلہ حل نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ شملہ معاہدہ کا حوالہ دے کر کہا جاتا ہے کہ پاکستان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ اس لئے انڈیا کو اٹوٹ انگ کا نعرہ لگانے کا موقع ملتا ہے۔ کشمیری عوام کو اپنا کردار جاری رکھنا ہوگا، کشمیر سے قیادت کو عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر کردار ادا کرنا ہوگا۔ ویسٹرن میڈیا کے مقابلے میں سوشل میڈیا سمیت پر اہم فورم کو آگاہی کے لئے استعمال کرنا ہوگا۔ عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنا ہوگا۔
کشمیری امریکن کمیونٹی کے مقامی رہنماسردار امتیاز گڑالوی نے کہا کہ مودی سرکار کو ہم نیویارک سے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ مظلوم کشمیریوں کے حق میں نیویارک سمیت دنیا بھر میں آواز بلند کرتے رہیں گے اور یہ آواز اس وقت تک بلند ہوتی رہے گی کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا حق اور آزادی نہیں مل جاتی ۔
کشمیر مشن کے نائب صدر محمد تاج خان نے کہا کہ کشمیریوں نے ظلم کی ہر انتہا کو دیکھاہے اور دیکھ رہے ہیں ۔ بدقسمتی سے ان کے پاس تیل یا وسائل نہیں کہ دنیا کشمیر کے مسلہ کی طرف توجہ نہیں دیتی۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو کوئی آزادی سے روک نہیں سکتا۔ برطانیہ نے فتنا چھوڑا ، برطانیہ کو ہی اس فتنے کو ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ بچوں خواتین سمیت معصوم کشمیریوں کے خون کے ساتھ ہولی کھیلی گئی۔ مودی سرکار کو ہر ظلم کا حساب دینا ہوگا۔ ہم خالصتان سمیت بھارت میں جاری ہر تحریک کو سپورٹ کرینگے۔انہوں نے کہا کہ کیا اقوام متحدہ صرف طاقتور کا ساتھ دینے کے لئے بنائی گئی ہے ؟ مقبوضہ کشمیر کی تمام قیادت کو قید و بند میں رکھا گیا ہے۔
کشمیر مشن یو ایس اے کی سربراہ آمنہ حبیب نے کہا کہ ہم آزاد ہیں۔ ہمیں ان کی ہر ممکن مدد کرنی چاہئیے۔ ستائیس اکتوبر کو بھارتی فوج نے قبضہ کیا۔ کشمیریوں کی زندگی اجیرن کردی گئی ہے۔ گھر سے نکلنے والے کو معلوم نہیں کہ وہ زندہ گھر جائے گا۔ دنیا کو امن کے لئے اس مسلہ کو حل کرنا ہوگا۔ امریکہ میں ہر موثر کردار کو استعمال کرتے ہوئے کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانا ہوگی۔ ہر ممکن کردار ادا کرنا ہوگا۔ انڈیا جھوٹ کو سچ ثابت نہیں کرسکتا۔ دنیا کو باور کروائیں کہ مسلہ کشمیر کا حل ان کی ذمہ داری ہے۔
شاہد کامریڈ نے کہا کہ انسانی حقوق کا مسلہ عالمگیر مسلہ ہے۔ اس مسلہ پر اقوام عالم کو دوہرے معیار سے کام نہیں لینا چاہئیے ۔ بڑی طاقتوں کو انسانی حقوق کا مسلہ سامنے رکھتے ہوئے بڑا کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ ان کے کردار کی ساکھ ختم ہو جائے گی۔ کشمیر ہی نہیں ہر جگہ پر جہاں انسانی حقوق کا مسلہ ہے، اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنا ہے۔ کشمیر عوام کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے کہا کہ مسلمان امن پسند ہے۔ امن کے لئے انصاف لازم ہے۔ انصاف کشمیر میں ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر ایک چلے پر قائم ہونا چاہئیے۔ تبھی جاکر ہم عالمی امن کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ المیہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت ہے۔ ہر ممکن سطح پر آواز بلند کرنا ہوگی، عالمی رائے عامہ کو حقائق سے آگاہ کرنا ہوگا۔ انشاءاللہ بھارت مجبور ہوگا کہ حقائق کے سامنے جھکے۔
معروف دانشور و کالم نویس وکیل انصاری نے منظوم انداز میں کشمیر اور مظلوم کشمیری عوام کی صورتحال بیان کی اور خوب داد وصول کی۔انہوں نے مظلوم کشمیریوں پر ہونیوالے مظالم ی مذمت کی اور اقوا م عالم کے ضمیر کو اپنے اشعار میں جھنجھوڑا ۔

 

Related Articles

Back to top button