پاکستان

امیگریش، امریکہ کے92قانونی ماہرین کا نائب صدر کمالا ہیرس کا اہم مشورہ

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’مفاہمتی ‘ عمل کے ذریعے ڈیموکریٹس ”فلے بسٹر “ کے رول کہ جس کے تحت ریپبلکن ، سینٹ میں بل کو روک سکتے ہیں ، کے عمل کو ”بائی پاس “ کر سکتے ہیں

امریکہ کے92اہم قانونی ماہرین کی جانب سے، امریکی وائس پریذیڈنٹ کمالا ہیرس جو کہ بالحاظ عہدہ یو ایس سینٹ کی پریذیڈنٹ بھی ہیں ، سے کہا جا رہا ہے کہ و ہ ”مفاہمت “ کے طریقہ کار کے تحت امیگریشن کو مجوزہ قانون سازی میں شامل کروانے کے لئے سینٹ اجلاس کی صدارت کریں

واشنگٹن (محسن ظہیر سے) بائیڈن انتظامیہ اور سینٹ ڈیموکریٹس کی جانب سے امریکہ میں موجود مخصوص کیٹیگری کے غیر قانونی تارکین وطن کو لیگل سٹیٹس کےلئے قانون سازی کو ممکن بنانے کے لئے مختلف حربے استعمال کئے جا رہے ہیں اور مجوزہ قانون سازی کہ جس کے تحت 80لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کو لیگل سٹیٹس مل سکتا ہے ، کو ممکن بنانے کے لئے راستے تلاش کئے جا رہے ہیں ۔ امریکہ کے92اہم قانونی ماہرین کی جانب سے، امریکی وائس پریذیڈنٹ کمالا ہیرس جو کہ بالحاظ عہدہ یو ایس سینٹ کی پریذیڈنٹ بھی ہیں ، سے کہا جا رہا ہے کہ و ہ ”مفاہمت “ کے طریقہ کار کے تحت امیگریشن کو مجوزہ قانون سازی میں شامل کروانے کے لئے سینٹ اجلاس کی صدارت کریں ۔ڈیموکریٹس کی جانب سے مجوزہ مسودہ اگر قانونی شکل اختیار کرلیتا ہے تو ملک میں موجود80لاکھ غیر قانونی تارکین وطن جن میں کم عمر میں امریکہ آنے والے بچے (افراد) جنہیں ”ڈریمر“ بھی کہا جاتا ہے سمیت ٹی پی ایس سٹیٹس اور کورونا کے دوران کام کرنے والے فرنٹ لائن ورکرز سمیت دیگر تارکین وطن کو لیگل سٹیٹس مل سکتا ہے ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سینٹ پارلیمینٹیرئین کی جانب سے ساڑھے تین کھرب ڈالرز کے انفرا سٹرکچر بل میں شامل امیگریشن سے متعلقہ شقوں کو ”مفاہمت“ کے عمل میں شامل کرنے کے اقدام کو مسترد کر دیا گیا تھا ، تاہم امریکہ کے چوٹی کے 92قانونی ماہرین و سکالرز کا کہنا ہے کہ سینٹ اجلاس کی صدارت اگر (وائس پریذیڈنٹ ) کمالا ہیرس کرتی ہیں تو بطور پریذائڈنگ آفیسر تو اپنی صوابدیدی پاور استعمال کرتے ہوئے فیصلہ دے سکتی ہیں کہ آیا بجٹ مفاہمتی عمل میں ”برڈ رولز “ کی بنیادوں پر امیگریشن سے متعلقہ شقوں کو بھی بل سے منسلک رکھا جائے یا نہیں ۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ڈیمویٹس نے امیگریشن کا متبادل پلان پیش کر دیا

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’مفاہمتی ‘ عمل کے ذریعے ڈیموکریٹس ”فلے بسٹر “ کے رول کہ جس کے تحت ریپبلکن ، سینٹ میں بل کو روک سکتے ہیں ، کے عمل کو ”بائی پاس “ کر سکتے ہیں ۔
امریکہ بھر میںموجود غیر قانونی تارکین وطن بالخصوص ان کمیونٹیز کہ جنہوں نے صدارتی الیکشن میں صدر بائیڈن کو ان کی امیگریشن کی حامی پالیسیوں کی وجہ سے سپورٹ کیا تھا، کی نظریں ، اب یو ایس کانگریس بالخصوص وائس پریذیڈنٹ کمالا ہیرس پر لگی ہوئی ہیں کہ وہ آئندہ چند دنوں میں کیا کردار ادا کرتی ہیں ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ امیگریشن کے حوالے سے کانگریس میں کسی بھی اقدام کے لئے رواں سال ہی اہمیت کا حامل ہے ۔ آئندہ برس مڈٹرم کانگریشنل الیکشن ہونے ہوں گے اور الیکشن والے سال میں بالعموم سیاسی جماعتیں ایسے امور پر جن پر بہت زیادہ سیاسی تقسیم ہو ، کسی بھی قسم کی پیش رفت کرنے سے گریز کرتی ہیں ۔
ایوان نمائندگان اور سینٹ میںڈیموکریٹس بھرپور کوشش کررہے ہیں کہ بجٹ بل میں امیگریشن کو بھی بین الجماعتی مذاکرات میں شامل کیا جائے ۔

امریکہ کی امیگریشن کی تازہ ترین خبروں کے لئے امریکہ میں سب سے زیادہ پڑھے جانیوالے اردو نیوز کے آن لائن ایڈیشن کو وزٹ کرتے رہیں
https://www.urdunewsus.com/
نوٹ: اردو نیوز کی تمام خبریں اور رپورٹس کو کاپی رائٹس کا تحفظ حاصل ہے ۔ اردو نیوز کی رپورٹس اور خبروں کی بلا اجازت اشاعت ، قانوی چارہ جوئی کی مد میں آسکتی ہے

 

Khan Law Office New York

Related Articles

Back to top button