پاکستان

نیویارک میں کی عین شفقت چوہدری کی فلم Americanishکا ریڈ کارپٹ

فلم امریکینش امریکہ میں بسنے والی پاکستانی و مسلم فیملیز کے حالات و واقعات، تجربات اور مشاہدات کی دلچسپ انداز میں عکاسی ہے

نیویارک (محمد ظہیر الدین )امریکہ میں بسنے والے پاکستانی و مسلم امریکن والدین اور بچوں کو کن حالات سے گذرنا پڑتا ہے اور یہاں ان کی زندگی کیسے ہے؟کے تھیم پر مبنی فلم ”Americanish“(امریکینش)کے ریڈ کارپٹ کی پروقار تقریب یہاں ٹائمز سکوائر نیویارک Silas تھیٹر میں منعقد ہوئی ۔اس فلم کی ایگزیکٹو پروڈیوسر قرة العین چوہدری ہیں جو کہ عین چوہدری کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں ۔ عین چوہدری پاکستانی امریکن کمیونٹی کی معروف سماجی و کاروباری شخصیات اور ایلیٹ گروپ کے شفقت چوہدری کی صاحبزادی ہیں ۔
فلم ”Americanish“(امریکینش)میں پاکستانی کلچر اور مزاج کو بہت احسن انداز میں پیش کیا گیا۔فلم کے مرکزی کردار، ہدایتکار، رائیٹر، پروڈیوسرامریکی مسلم ہیں۔یہ فلم نیویارک کے علاقے جیکسن ہائیٹس (کوئینز )میں مقیم ایک پاکستانی گھرانے کی تین لڑکیوں کی کہانی ہے جو اپنے اپنے انداز میں اپنے جیون ساتھیوں کی تلاش میں ہوتی ہیں۔یہ کردار علیزہ فاطمہ، سلینہ قریشی اور شہناز ٹریڑری نے نبھائے ہیں۔ علیزہ نے سیم، سلینہ قریشی نے مریم جبکہ شہناز نے پاکستان سے نئی آنے والی انکی کزن امیرہ کا کردار نبھایا ہے۔ تینوں اپنے پیار کی تلاش کے علاوہ فیملی لائف، روایتوں اور ثقافتی شناخت میں الجھی اور اسکے لئے جدوجہد کرتی دکھائی دیتی نظر آتی ہیں۔فلم دراصل امریکہ میں مسلم ثقافت اور پاکستانی لڑکیوں کے خوابوں کی عکاسی کرتی ہے ۔


”Americanish“(امریکینش) کی ڈائریکٹر امریکی مسلم خاتون ایمان الظواہری ہیں انہوں نے فاطمہ علیزہ کے ساتھ مل کر فلم کی کہانی بھی لکھی ہے۔ یہ انکی پہلی امریکی فلم ہے جبکہ پروڈیوسر بھی ایک مسلم پاکستانی نژاد امریکن خاتون قرتہ العین چوہدری ہیں۔
فلم کی پریمئیر(ریڈ کارپٹ) تقریب میں مختلف کمیونٹیز کے علاوہ پاکستانی کمیونٹی کے معززین نے شفقت چوہدری اور انکی صاحبزادی کی دعوت پر خصوصی شرکت کی۔حجاب میں مریم کے معصومیت سے بھرے ڈائیلاگ فلم بینوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ایک سنجیدہ اور ترقی کا خواب دیکھنے والی سیم کا کردار بھی خوب ہے۔فلم کے دیگر کرداروں نے بھی اپنے کام سے بھرپور انصاف کیا۔فلم بینوں نے فلم کے کرداروں کے علاوہ ڈائریکٹر، رائیٹر اور پروڈیوسر کے کام اور کاوشوں کو بھی خوب سراہا۔
فلم کی ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور رائیٹر نے بھی فلم کے ستاروں کے ہمراہ پریمئیر شو دیکھا اور فلم کے حوالے سے اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا۔سیم (علیزہ) نے بتایا کہ وہ فلم کے حوالے سے بہت پرجوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں موقع ملا کہ 2021 میں یہ بہت ضروری ہے کہ ہم بحیثیت خواتین اپنی کہانیاں خود بیان کریں۔ سیم نے مرکزی کردار نبھانے کے علاوہ ایمان ظواہری کے ساتھ ملکر فلم کی کہانی بھی لکھی ہے۔
ڈائریکٹر کے مطابق ”Americanish“(امریکینش) کی تکمیل پر کئی سال لگ گئے ، اس فلم کا پراجیکٹ شروع ہوا تو ڈونلڈ ٹرمپ برسر اقتدار آگئے اور پراجیکٹ ٹیم نے فلم بنانے کو پہلے سے بھی زیادہ ضروری سمجھا ۔ بعد ازاں فنڈنگ کے چیلنج درپیش ہو گئے اور اس دوران عین چوہدری ٹیم میں ایگزیکٹوپروڈیوسر کے طور پر شامل ہو گئیں لیکن پھر امریکہ میں کورونا وبا کی وجہ سے نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا تاہم حالات نارمل ہونے کے بعد اس فلم کو مکمل کیا گیا اور اب یہ امریکہ (اور دنیا میں بھی ) پردہ سکرین اور دیگر پلیٹ فارمز پر شائقین فلم کے لئے جلد دستیاب ہو گی ۔
فلم پروڈیوسر قرتہ العین کے والد شفقت چوہدری نے کہا کہ انہوں نے فلم دیکھی ہے۔ موضوع اور ایکٹنگ لاجواب ہے ۔اس میں ہماری بچیوں کو امریکہ میں درپیش مشکلات کی بہترین عکاسی کی گئی ہے۔نیویارک کے علاوہ فلم کی نمائش امریکہ کے دیگر شہروں میں بھی کی جارہی ہے۔

Red carpet of Americanish movie in New York

Related Articles

Back to top button