انتخاب سے پہلے دہشت
الیکشن سے ٹھیک 15دن پہلے پشاور کے علاقے یکہ توت میں خونی خود کش حملے میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلورسمیت بیس افراد کی ہلاکت نے انتخابات سے قبل دہشت کی فضاءقائم کر دی ہے
پانچ سال پہلے بھی خیبر پختونخوا میں خود کش حملے میں اے این پی کے ہی امیدوار بشیر بلور شہیدہوئے تھے جو کہ اس موجودہ الیکشن سے قبل شہید کئے جانیوالے ہارون بلور کے والد تھے
آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سمیت پاکستان کی اہم سیاسی و غیر سیاسی شخصیات اور حکام کا سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت ،امریکہ کی جانب سے بھی واقعہ کی مذمت
موجودہ الیکشن کے موقع پر سیاسی قائدین کی سیکورٹی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا جو کہ پشاور میں ہونے والے سانحہ کے بعد سچ ثابت ہو گئے،باقی ماندہ مہم سخت سیکورٹی میں چلے گی
پشاور (اردو نیوز ) پاکستان میں جنرل الیکشن سے ٹھیک 15دن پہلے پشاور کے علاقے یکہ توت میں خونی خود کش حملے میں عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار ہارون بلورسمیت بیس افراد کی ہلاکت نے انتخابات سے قبل دہشت کی فضاءقائم کر دی ہے ۔پانچ سال پہلے بھی خیبر پختونخوا میںخود کش حملوں کے ذریعے دہشت گردی کی فضاءقائم کی گئی تھی اور گذشتہ الیکشن میں اے این پی کے ہی امیدوار بشیر بلور شہیدہوئے تھے جو کہ اس الیکشن سے قبل شہید کئے جانیوالے ہارون بلور کے والد تھے ۔
موجودہ الیکشن کے موقع پر سیاسی قائدین کی سیکورٹی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا جو کہ پشاور میں ہونے والے سانحہ کے بعد سچ ثابت ہو گئے ۔اس واقعہ کے بعد پاکستان کے تمام سیاسی قائدین بالخصوص بائیں بازو کی سیاست کرنے والے سیاسی قائدین کےلئے کھل کر انتخابی مہم چلانا مشکل ہو گیا ہے ۔دیکھنا یہ ہے کہ آئندہ دو سے کم ہفتے کی مدت میں اس فضاءمیں بڑی سیاسی جماعتیں اور ان کے قائدین کیسے اپنی انتخابی مہم چلاتے ہیں ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ موجودہ الیکشن میں ہزاروں امیدوار میدا ن میں ہیں اور ان سب کی سیکورٹی کو یقینی بنانا ایک بڑا مشکل ٹاسک ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار کا امتحان بھی ہے کہ وہ کیسے اپنے وسائل اور صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے 25جولائی سے پہلے ہارون بلور شہید جیسے کسی اور واقعہ کو ہونے سے روکتے ہیں ۔
پشاور کے علاقے یکہ توت میں خودکش دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہوگئی۔لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کی انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے 6 شدید زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہوگئی جبکہ دھماکے کے 62 زخمی زیر علاج ہیں۔لیڈی ریڈنگ اسپتال انتظامیہ نے جاں بحق اور زخمی افراد کے ناموں کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان میں سے جاں بحق 2افراد کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔
واضح رہے کہ پشاور میں یکہ توت کے علاقے میں عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ میں خودکش حملے کے نتیجے میں پی کے 78سے پارٹی امیدوار ہارون بلور سمیت 14افراد موقع پر ہی شہید ہوگئے تھے جبکہ واقعے میں 65 افراد زخمی ہوئے تھے، تمام زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال اور خیبرٹیچنگ اسپتال منتقل کیا گیا۔
ہارون بلورکی نماز جنازہ وزیر باغ میں ادا کی گئی ۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین کہتے ہیں کہ حکومت تحفظ نہیں دے سکتی تو اسے حکومت کرنے کا حق نہیں، تحقیقات ہونی چاہیے کہ واقعے میں کون ملوث ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاید کچھ لوگ انتخابات کو سبوتاژکرنا چاہتے ہیں یا اے این پی کو الیکشن سے باہر کرنا چاہتا ہے، لیکن ہم آو¿ٹ نہیں ہوں گے، میدان میں کھڑے ہو کر ہر ظلم کا مقابلہ کریں گے۔
دھماکے سے چند سیکنڈز پہلے کی سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہارون بلور کے پہنچنے پر اے این پی کے کارکنوں نے نعرے لگا کر ان کااستقبال کیا، جبکہ ان کے استقبال کے دوران آتش بازی بھی کی گئی۔
ہارون بلور لوگوں سے گلے مل رہے تھے کہ اسی دوران خودکش حملہ آور نے ہارون بلور کے قریب آکر دھماکا کر دیا، خودکش حملہ آور کارنر میٹنگ میں پہلے سے موجود تھا۔
پشاور: خودکش دھماکےمیں جاں بحق افراد کی تعداد 20 ہوگئی
پاکستان کے تمام اہم سیاسی قائدین و حکام بالخصوص آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کی جانب سے بلور خاندان سے ہارون بلور کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے ۔ کور کمانڈر پشاور لیفیٹننٹ جنرل ندیم احمدبٹ نے ہارون بلور کے گھر جا کر تعزیت کا اظہار کیا ۔
امریکہ میں بسنے والے عوامی نیشنل پارٹی اور خیبر سوسائٹی کے مقامی قائدین سمیت کمیونٹی کی جانب سے بھی سانحہ پشاور کی شدید مذمت کی گئی ہے اور بلور خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے ۔