کالم و مضامین

پاکستانی معیشت کی اڑان اور بھارتی جنگی جنون

شکاگو میں مئیر کے الیکشن رن آف ہو گئے ہیں ، کمیونٹی ووٹ کا حق بھرپور طریقے سے استعمال کرے

شکاگو نامہ ۔۔۔راجہ یعقوب

پچھلے کچھ عرصہ سے جب سے جناب عمران خان پاکستان میں برسراقتدار آئے ہیں اس خطے میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رو نما ہو رہی ہیں جس میں پاکستان کی مدد سے امریکہ کا افعانستان سے نکلنے کے لئے طالبان سے مذاکرات کرنا، چین کی سی پیک میں 40 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری، روس کی ایران سے پاکستان میں گیس پائپ لائن کےلئے 10بلین ڈالر کی سرمائیہ کاری ، متحدہ عرب امارات اور قطر کی پاکستان میں بھاری سرمایا کاری اور آخر میں پرنس محمد بن سلیمان کا دورہ پاکستان اور 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری۔
ابھی ترکی کے صدر طیب اردگان، ملائشیا کے وزیراعظم محمد مہاتیر مزید پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے۔ ان تمام کامیابیوں کا سہرا جناب عمران خان اور انکی حکومت کو جاتا ہے لیکن پاکستان کی اس ترقی کو بالخصوص انڈیا اور دوسرے دشمن خوشی کی نظر سے نہیں دیکھتے ۔خواہ وہ دشمن اندرونی ہوں یا بیرونی ہوں۔ اسی تنگ نظری کے تحت لگتا ہے کہ مودی کی حکومت نے پلوامہ کا واقعہ کرایا تاکہ پاکستان کو بدنام کرکے اسکی ترقی کو رکوایا جاسکے۔
پھر مودی کی حکومت نے رات کے اندھیرے میں پاکستان پر فضائی حملہ کرانے کی کوشش کی جو کہ رب کریم کی رحمت سے ناکام ہوا اور مودی کی حکومت دنیا بھر میں اور ھندستان کے اندر رسوا ہوئی۔مودی کی ہندو انتہا پسند حکومت پاکستان کو ترقی پسند نہیں دیکھنا چاہتی۔وہ بدقسمتی سے پاکستان کو ایک معاشی طور پر کمزور اور طفیلی حکومت دیکھنا چاہتی ہے۔ جیسا 1971 میں مشرقی پاکستان سے بنگلہ دیش میں تبدیل ہونے کے بعد را ءنے وہاں کی معیشت کو تباہ کیا اور بنگلہ دیش کو مزید گروپوں میں تقسیم کرکے اسے تقسیم کیا۔لیکن پاکستانی قوم اور اسکی قیادت کو بہت سوچ سمجھ کر چلنے ضرورت ہے۔
جب پرنس محمد بن سلیمان پاکستان آئے تو پاکستان کے پلیٹ فارم پر سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کا ایران کے خلاف بیان نامناسب تھا۔ ایران صدیوں سے پاکستان کا ہمسایہ اسلامی ملک ہے۔ ایران کے ساتھ مخالفت پاکستان کے حق میں نہیں جاتی۔
پھر اسی طرح پرنس محمد نے ہندوستان میں 44بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا معاہدہ کیا، یہ پاکستان کے حق میں معاشی طور پر نہیں جاتا گوکہ کچھ لوگ اس نقطہ نظر سے اختلاف کرسکتے ہیں۔اسی طرح آزادی کشمیر کا مسلہ جو کہ عوامی سطح پر چل رہا ہے۔
کشمیر بقول بانی پاکستان حضرت محمد علی جناح کے مطابق پاکستان کی شہ رگ ہے۔ اسکی آزادی تحریک تکمیل پاکستان اور معاشی طور پر پاکستان کے لے بہت ہی اہم ہے۔قوی امید ہے کشمیر کی آزادی اور افعانستان کی آزادی انشاءاللہ عمران خان کی قیادت میں ہی وقوع پذیر ہو گی۔ لیکن مودی حکومت کی انتہا پسندی اور ہندوستان کی پاکستان اور دوسری ہندوستان میں بسنے والی مذہبی اقلیتوں کے ساتھ دشمنی کو تاریخ کے آئینے میں سمجھنے کی ضرورت ھے۔
شکاگو کی اہم خبر یہ ہے کہ یہاں مئیر کا الیکشن رن آف ہو گیا ہے ۔ اب رن آف الیکشن ہونگے جس میں دو امیدوار سامنے ہیں ۔ پاکستانی امریکن کمیونٹی ان الیکشن میں بھی ووٹ ڈالے اور سیاسی نظام کا موثرحصے بنے ۔ سیاسی قیاد ت کو ان کی سرگرمیاں نظر بھی آنی چاہئیے ۔

Related Articles

Back to top button