خبریں

نریندر مودی اور بھارتی فوج کشمیر میں جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے ، پا ک امریکن سوسائٹی

منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کو ان کا وعدہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ مسلہ کشمیر سمیت تمام عالمی تنازعات کے منصفانہ اور پرامن حل میں اپنا کردار ادا کریں گے

پاک امریکن سوسائٹی کے شمس الزمان ، چوہدری اشرف، پروفیسر ثقلین ملک ، شیخ زاہد عزیز ، آصف سید ، امین مصطفی باجوہ میاں شبیر احمد گل ، اشرف شیرازی ، عارفین جدون ، نسیم خان ، روف خان ، علیم خان اور محمد عرفان کا مشترکہ بیان

نیویارک (اردونیوز ) پاک امریکن سوسائٹی  کے پریذیڈنٹ شمس الزمان ، سینئر نائب صدور چوہدری اشرف، پروفیسر ثقلین ملک ، نائب صدور شیخ زاہد عزیز ، آصف سید ، امین مصطفی باجوہ ، سیکرٹری جنرل میاں شبیر احمد گل ، ڈپٹی سیکرٹری جنرلز اشرف شیرازی ، عارفین جدون ، نسیم خان ، روف خان ، انفارمیشن سیکرٹری علیم خان اور محمد عرفان نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امریکی منتخب صدر جو بائیڈن ، بھارتی ہٹلر ، نریندر مودی کی ظالمانہ کاروائیوں کا نوٹس لیں ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی اپنے ظلم چھپانے کے لئے اقوام عالم کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی نہیں دے رہا ۔ انہوں نے کہا کہ وادی نیلم میں انڈیا کی جانب سے کی جانیوالی اندھا دھند فائرنگ اور گولہ باری کی وجہ سے کئی معصو م سویلین شہید ہو گئے ہیں ۔ افسوس کا مقام ہے کہ اقوام متحدہ ، یورپین یونین اور اقوام عالم نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں ۔
شمس الزمان نے کہا کہ شہری آباد ی پر بلا جواز فائرنگ اور گولہ باری جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے جس کا ذمہ دار نریندر مودی اور اس کی ظلام فوج ہے ۔کشمیر کئی سالوں سے مقتل بنا ہوا ہے ۔ کورونا وائرس وبا کے باوجود مظلوم کشمیریوں کو محصور رکھا ہوا ہے ، انہیں ان کے بنیادی انسانی حقوق نہیں دئیے جا رہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا عالمی ضمیر نے کبھی سوچا کہ انڈیا سات دہائیوں سے کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہا ہے ،اسے روکنا ہوگا۔
شمس الزمان نے منتخب امریکی صدر بائیڈن کو یاد دلایا کہ وہ مسلہ کشمیر سمیت تمام عالمی تنازعات کے منصفانہ اور پرامن حل میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔
پاک امریکن سوسائٹی یو ایس اے کے پریذیڈنٹ شمس الزمان تین ماہ کے دورے پر پاکستان روانہ ہو ں گے جہاں وہ گوادر میں رئیل سٹیٹ کے منصوبے کی دیکھ بھال کے علاوہ سیاسی و نجی مصروفیات میں وقت گذاریں گے ۔

Related Articles

Back to top button