پاکستان

انتخابی حلقہ بندیوں کے وقت کیسے یقینی بنائیں کہ کمیونٹی کی آواز کو پیش نظر رکھا گیاہے

منتخب نمائندوں اور سیاسی قائدین ، اپنے سیاسی مفادات کی وجہ سے حلقہ بندیوں کے فیصلوں کے اثرات جس وقت ان حلقوں میں بسنے والی کمیونٹیز پر مرتب ہوتے ہیں تو اس وقت دیر ہو چکی ہوتی ہے

سکول بورڈ کاونٹی اور لوکل حلقہ بندیوں کا ہمارے معیار زندگی سے بہت گہرا تعلق ہے ، اس لئے کمیونٹیز کو مقامی حلقہ بندیوں کا بھی خاص خیال رکھنا چاہئیے

نیویارک (محسن ظہیر سے ) امریکی ریاست ٹیکساس میںاگست 2017میں آنیوالے سمندری طوفان (hurricane) ہاروی کے دوران ہیرس کاو¿نٹی کے ایک ایک مقیم مرٹالا ٹیرسٹان کا کہنا ہے کہ ہمیں طوفان کے ٹکرانے سے لے کر امداد پہنچنے تک اور امداد پہنچنے سے لیکر ایک محفوظ مقام سٹیڈیم تک پہنچانے میں اور سٹیڈیم تک پہنچنے کے بعد اشیائے خوردو نوش کے حصول تک ہر موقع پر احساس ہوا کہ اگر ان کی مقامی ، ریاستی اور وفاقی سطح پر موثر نمائندگی ہوتی اور ان کے نمائندے ایسے ہوتے ہیں کہ جنہیں ان کے علاقے اور علاقہ مکینوں کے مسائل کے بارے میں جانکاری ہوتی تو شاید جس تعدادمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، ان کی تعداد میں کمی ہوتی ۔
امریکی ریاست ٹیکساس کی ہیرس کاو¿نٹی میں ہونیوالی حلقہ بندیوں کے حوالے سے ’ایتھنک میڈیا سروسز ‘ کے زیر اہتمام ایک میڈیا راو¿نڈ ٹیبل سے خطاب کے دوران مرٹالا ٹیریسٹان کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان ہاروی کی وجہ سے ہمیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جب یہ خبریں آنا شروع ہوئیں کہ سمندری طوفان ہاروی آرہا ہے ، تو ہمیں شدید تشویش لاحق ہو گئی۔ ہمیں یہ نہیں متنبہ کیا گیا کہ ہاوری طوفان ، خطرناک ہو سکتا ہے اور ہمیں علاقے سے انخلاءکرلینا چاہئیے ۔ طوفان کا آغاز بارشوں سے ہوا اور ہماڑی سڑکوں پر سیلاب آگیا ۔ ہم نے اپنا سرو سامان اکٹھا کرنے کی کوشش کی لیکن اس دوران پانی ہمارے گھروں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ۔ہم پانچ گھنٹوں تک ایمرجنسی لائنوں پر رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن پانچ گھنٹوں تک کسی نے فون نہیں اٹھایا۔ہم اپنے گھر میں محدود ہو کر رہ گئے ۔
ہاروی کے مطابق صبح پانچ بجے ہمیں سائرن اور الارم سننے شروع ہوئے تو ہماری تشویش مزید بڑھ گئی۔ میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ ہمیں گھر سے نکل جانا چاہئیے لیکن وہ نہیں چاہ رہے تھے ۔ بالآخر ہم نے اپنا لائسنس ، پیسے اور کچھ سامان کے ساتھ گھر چھوڑ دیا ۔جب ہم گھر سے نکلے تو ایسے لگ رہا تھا کہ ہماری سڑک دریا بن گئی ہو۔اس دوران ایک کشتی ہماری مدد کے لئے پہنچی ، ہم نے مدد مانگی تو ہمیں ایک سفید فام جواں سال شخص نے کہا کہ ہم فی الحال عمر رسیدہ لوگوں کی مدد کررہے ہیں ، ہم نے دیکھا کہ کچھ فاصلے پر ہم جیسے بہت سے لوگ ہماری طرح مدد کے منتظر ہیں ۔اس دوران ایک 18ویلر ٹرک میں جتنے لوگوں کو ممکن ہو سکا ، سوار کرکے لے جایا گیا۔سفر کے دوران اوور لوڈ ہونے والے لوگ ٹرک سے گرتے گئے لیکن کسی نے کوئی پرواہ نہیں کی ۔کچھ دیر سفر کے بعد ہمیں ایک بڑے سٹیڈیم میں پہنچا دیا گیا ۔وہاں ہمیں کچھ کھانے پینے کے لئے نہیں دیا گیا ۔ہم نے مدد کے لئے پکارا لیکن فوری طور پر کوئی مدد کے لئے نہ آیا۔
مرٹالا کے مطابق تین سال قبل انہیں درپیش مذکورہ حالات و واقعات کی وجہ سے ، انہیں احساس ہوا کہ حلقہ بندیاں (redistricting) کیا ہے اور کسی بھی انتخابی ڈسٹرکٹ میں بسنے والے شہریوں کے لئے ان کی کیا اہمیت اور معنی ہیں ۔ مرٹالا کا کہنا ہے کہ کسی بھی حلقہ انتخاب کے مکینوں کو اس امر کو یقینی بنانا چاہئیے کہ ان کے ڈسٹرکٹ سے جو بھی منتخب ہو ، وہ اس علاقے میں بسنے والی کمیونٹیز کی موثرنمائندگی کا اہل ہو۔
مردم شماری کے بعد امریکہ میں انتخابی ڈسٹرکٹ میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ منتخب نمائندوں اور سیاسی قائدین کے اپنے سیاسی مفادات کی وجہ سے کئے جانیوالے حلقہ بندیوں کے فیصلوںکے اثرات جس وقت ان حلقوں میں بسنے والی کمیونٹیز پر مرتب ہوتے ہیں تو اس وقت دیر ہو چکی ہوتی ہے ، اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ حلقہ بندیوں کے وقت مواقع کو ضائع نہ کیا جائے ، کسی بھی صورت میں کمیونٹیز عدم نمائندگی کا شکار نہ ہوں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ وہ حلقہ بندیوں کے عمل میں بھرپور شرکت کریں اور جائز اور موزوں فیصلوں کو یقینی بنانے میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں ۔
’ایتھنک میڈیا سروسز ‘ کے زیر اہتمام پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میکسیکن امریکن لیگل فنڈ کی نینا پیرالس کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں میں فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کسی ایک منتخب قائدین کے لئے کون کون سے ووٹر ووٹ کر سکتے ہیں ؟ حلقہ بندیوں کے وقت جو حلقہ بندیوں کا نقشہ بنایا جاتا ہے ، وہ ایک سیاسی عمل ہے ۔مختلف علاقوں اور محلوں کو ملا کر حلقہ بندی کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہیوسٹن سے کچھ فاصلے پر ’پیسا ڈینا‘ واقع ہے ۔ اس علاقے میں لاطینو آبادی کی بھی ایک بڑی تعداد آباد ہے ۔لاطینو ،’ پیسا ڈینو‘ کے نارتھ میں رہتے ہیں وہاں بہت سے میکسیکن امریکن رہتے ہیں ۔ اس علاقے کو ساو¿تھ سائیڈ کے مقابلے میں بہت کم وسائل ملتے ہیں ۔بالخصوص جب سیلاب آتا ہے تو وسائل کی کم یابی کی وجہ سے نارتھ سائیڈ کو وسائل کے مسلہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مردم شماری 2010کے بعد نارتھ سائیڈ کو ڈسٹرکٹ 144میں شامل کیا گیا ۔ اس اقدام کے اثرات سامنے آئے ، اس فیصلے کی وجہ سے اینگلو الیکشن میں ہار گئے اور ایک لاطینو خاتون کامیاب ہونے میں کامیاب ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ لاطینو کمیونٹی ، اپنے ووٹ رجسٹر کروارہی ہے اور بڑی تعداد میں اب ووٹ ڈالتے ہیں ۔لاطینو کمیونٹی کی سیاسی عمل میں دلچسپی کی وجہ سے اچھے اثرات سامنے آرہے ہیں اور جب سیاسی لائینز کھینچی جاتی ہیں تو کمیونٹی کا خیال رکھا جا رہا ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیوں میں جو بھی فیصلہ سازی کرتے ہیں ، کمیونٹیز کو ان تک اپنا واضح پیغام پہنچانا چاہئیے ۔سکول بورڈ کاو¿نٹی اور لوکل حلقہ بندیوں کا ہمارے معیار زندگی سے بہت گہرا تعلق ہے ، اس لئے کمیونٹیز کو مقامی حلقہ بندیوں کا بھی خاص خیال رکھنا چاہئیے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امیگرنٹ کمیونٹیز میں بیشتر ارکان ”نیچرلائز سٹیزن“ یا ”گرین کارڈ“ ہولڈرز ہوتے ہیں ۔ اس لئے حلقہ بندیوں کے عمل میں ہر کوئی شامل ہو سکتا ہے، وہ متعلقہ اجلاسوں میں جا کر اپنی آواز بلند کر سکتے ہیں اور انہیں ایسا ضرور کرنا چاہئیے ۔
ہیرس کاو¿نٹی میں کمیونٹیز کو متحرک کرنے ، انہیں ووٹرز رجسٹریشن ، ووٹنگ اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے آگاہ کرنے اور لوگوں کے حقوق کے لئے کردار ادا کرنے والی اہم تنظیموں میں سے ایک او سی اے ہیوسٹن کی رہنما ڈیبورہ چین کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے عمل میں ہر کوئی اپنی آواز بلند کر سکتا ہے ۔ اس بات کو یقینی بنا سکتا ہے کہ حلقہ بندیاں مقامی آبادی اور کمیونٹیز کے تقاضوں کے عین مطابق ہو ۔حلقہ بندیوں سے پہلے مردم شماری کا عمل بہت ضروری ہو تاہے ۔ مردم شماری میں قطع نظر کہ کوئی لیگل ہے یا نہیں ، علاقے میں بسنے والا ہر ایک شخص کا شمار کیا جانا لازم ہے ۔ان شماریات کو حلقہ بندیوں کے وقت بالخصوص پیش نظر رکھا جاتا ہے ۔ہمارے کچھ علاقے ایسے ہیں کہ جہاں سیورج بہت اچھا ہے اور ایسے علاقے بھی ہیں کہ جہاں سیوریج لائن اوپن ہے۔ یہ ایک مثال ہے ، ایسی کئی مثالیں ہیں ۔یہ فرق ، وسائل کی دستیابی اور کمیابی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں ۔ لہٰذا اگر علاقے کی صحیح نمائندگی ہو تو جو بھی نمائندہ ہوگا ، وہ اپنے ڈسٹرکٹ کی ضروریات سے آگاہ ہو گا اور ان ضروریات کے پورا ہونے کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔
پئیر جسٹس فاو¿نڈیشن کے بانی روشان ایونز کا کہنا ہے کہ کریمنل جسٹس سسٹم میں بہت سی اصلاحات کی ضرورت ہے ۔ حلقہ بندیاں کرنا ایک مشکل کام ہے ۔کمیونٹیز کے زیادہ سے زیادہ عمل دخل کی بہت اہمیت ہے اور سے کمیونٹیز کو یقینی بنانا چاہئیے ۔ ہماری تنظیم نے مردم شماری اور ووٹر رجسٹریشن کے عمل میں اپنا ہر ممکن کردار ادا کیا اور اس کا مقصد لوگوں کی زیادہ سے زیادہ شمولیت اور شرکت کو یقینی بنانا ہے ۔ہم افراد کے ساتھ ساتھ کمیونٹیز کے ساتھ مل کر اپنے کردار اور مقاصد کے حصول کو یقینی بناتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ بندیوں کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ ہر ایک کی نمائندگی ہو ۔ ان حلقہ بندیوں میں سیاسی عمل دخل کی وجہ سے بعض اوقات ، ایک طبقہ ، گروپ یا کمیونٹی کے علاقے تقسیم ہو جاتے ہیں اور ایسے فیصلوں کے کمیونٹیز پر اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔
ٹیکساس سول رائٹس پراجیکٹ کی ڈائریکٹر مائیگو ئیل ریویرا کا کہنا تھا کہ میرے والدین اور ہم میکسیکو میں پیدا ہوئے ، میں دو سال کی عمر میں امریکہ آگیا۔ میں نے کمیونٹی تنظیموں کے ساتھ حلقہ بندیوں کے معاملات پر کام شروع کیا ۔ اسی طرح ہم نے ووٹنگ رائٹس اور مردم شماری کے بارے میں کمیونٹیز میں آگاہی اور تحریک پیدا کرنے میں اپنا کردار ادا کیا اور کررہے ہیں ۔سپینشن میں کہتے ہیں کہ حلقہ بندیوں کا مطلب وسائل کی تقسیم ہے اور ہم اس بات کو لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں اور انہیں بتاتے ہیں کہ حلقہ بندیاں کرتے وقت جب ، لائینز کھینچی جاتی ہیں تو ڈسٹرکٹ میں رہنے والے عوام کے لئے بہت اہمیت کی حامل ہوتا ہے ۔
جنریشن سیڈز کی ڈائریکٹر کیسینڈرا مارٹینیز کا کہنا تھا کہ مجھ میں بہت عرصہ پہلے حلقہ بندیوں اور مردم شماری کے بارے میں دلچسپی پیدا ہوئی ۔ایسے بھی دیکھنے میں آیا کہ مردم شماری ، ووٹرز رجسٹریشن اور حلقہ بندیوں کے بارے میں لوگوں سے بات کی گئی تو ان میں کوئی خاص دلچسپی نظر نہیں آئی لیکن ان لوگوں کے ساتھ جب ان کے مسائل، مستقبل، عدم مساوات اور مشکلات کا ذکر کیا گیا تو ان میں دلچسپی پیدا ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کا سکول بورڈز سے لیکر مختلف سطحوں تک تعلق بنتا ہے اور اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم جب کمیونٹیز میں حلقہ بندیوں کی بات کرتے ہیں اور یہ بات جب لوگوں کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے کرتے ہیں تو ان کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں ۔ اس لئے حلقہ بندیوں کی بات کرتے وقت اس امر کا خیال رکھیں کہ لوگوں کو باور کروائیں کہ ان حلقہ بندیوں کے لئے ان کی روز مرہ زندگی ، حال اور مستقبل کے لئے کیا معنی ہوں گے ۔مخصوص نکات کو پیش نظر رکھتے ہوئے لوگوں سے بات کریں ۔
ایک سوال کے جواب میں ڈیبورہ چین نے کہا کہ ٹیکساس میںبسنے والی ایشین امریکن کمیونٹیز کے لئے حلقہ بندیوں کی بہت اہمیت ہے ، ان حلقہ بندیوں کے ان پر اچھے اور بڑے دونوں قسم کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے اپنے مفادات ہوتے ہیں اور وہ اپنے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہیں ۔ کمیونٹی کو اس امر کو یقینی بنانا چاہئیے کہ ڈسٹرکٹ میں ان کی بھرپور نمائندگی ہو۔
ایک سوال کے جواب میں ڈیبورہ نے کہا کہ ہر ایک کو اپنا ووٹ رجسٹرڈ کروانا چاہئیے ۔ ووٹ کی بہت اہمیت ہے ۔ حلقہ بندیوں کے وقت اگر کوئی تبدیلی ہو تو اس کی شفافیت کے بارے میں کوئی شک ہو تو فوری سوال اٹھائیں اور یہ کردار فیصلے ہونے سے پہلے ادا کریں اور حلقہ بندیوں کی سماعت ہو رہی ہوں تو اپنی بھرپور نمائندگی کریں ۔
روشان کا کہنا تھا کہ اپنی اپنی کمیونٹیز میں حلقہ بندیوں سمیت دیگر معاملات کی اہمیت کے بارے میں جس حد تک ہو سکے آگاہی پید اکریں ۔ جو لوگ فیصلے کرتے ہیں ، ان کو قابل احتساب بنانا چاہئیے ۔ کمیونٹی کو ہر اہم فورم پر اپنی آواز بلند کرنی چاہئیے ۔اگر کمیونٹی بر وقت کوئی کردار ادا نہیں کرے گی تو پھر موقع گنوا دے گی ۔
کیسینڈرا کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی بھی بہت اہمیت ہے ۔ایسے لوگ مذکورہ نوعیت کے معاملات میں کم شریک ہوتے ہیں ۔ ان کی بھی بہت اہمیت ہے اور ان کی شمولیت اور ان میں آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے بھی ضروری اقدام کرنے چاہئیے ۔بہت سے کام ایسے ہیں کہ جن کے لئے کوئی لیگل سٹیٹس ہونا ضروری نہیں ہے۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی آبادی میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے ۔ ملک کے مختلف شہروں میں نیویارک ، واشنگٹن ڈی ، میری لینڈ ، شکاگو ، نیوجرسی ، لاس اینجلس ، ہیوسٹن ، ڈیلاس سمیت دیگر اہم شہروں میں پاکستانی امریکن کمیونٹی مختلف انتخابی حلقوں میں بڑی تعداد میں آباد ہے ۔ پاکستانی کمیونٹیز کےلئے بھی حلقہ بندیاں نہایت ہی اہمیت کی حامل ہیں ۔ حلقہ بندیوں کے وقت انہیں اپنی شرکت اور نمائندگی کو یقینی بنانا چاہئیے ۔ کسی بھی انتخابی حلقے میں کوئی ایک کمیونٹی کی بڑی تعداد ، اس کی سیاسی طاقت بن جاتی ہے اور اگر کوئی سیاسی رہنما ، اپنے سیاسی مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اُس مخصوص ڈسٹرکٹ کی حلقہ بندی اس اندا زمیںکروانے میں کامیاب ہو جائے کہ جس میں بسنے والی کمیونٹی ، میرٹ پر ہونے کے باوجود ، ایک یا ایک سے زائد انتخابی حلقوں میں تقسیم ہو جائے تو اس سے کمیونٹی کی طاقت اور اہمیت بھی تقسیم ہو جاتی ہے ۔
پاکستانی امریکن کمیونٹی کی مختلف اہم و نمائندہ تنظیموں کے قائدین نے کمیونٹی پر زور دیا ہے کہ و ہ امریک میں جہاں بھی بستے ہوں ، وہ اپنے اپنے لوکل ، ریاستی اور وفاقی سطح کے انتخابی ڈسٹرکٹ کی انتخابی حلقہ بندیوں کے معاملات پر خصوصی توجہ دیں ۔

How to ensure that the voices of the communities are taken into account during redistricting

Related Articles

Back to top button