اوورسیز پاکستانیزبین الاقوامی

گلگت بلتستان کار بس حادثے میں 25افراد ہلاک ، امریکہ میں کمیونٹی کا اظہار تعزیت

سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،’سونی وطن گلگت بلتستان امریکہ ‘

’سونی وطن گلگت بلتستان امریکہ کے‘نسیم گلگتی ، مومن شاہ ، مظفر شاہ ، ڈاکٹردیدار کریم، جاوید اقبال خان ،مشتاق میر، شاہد اقبال خان ، انجنئیر شیر علی ، عمیر علی ، ڈاکٹر دانش،ڈاکٹر راحیلہ، ڈاکٹر عظمیٰ گل کا مشترکہ بیان

نیویارک (اردونیوز ) گلگت بلتستان کے علاقے اپر کوہستان میں شتیال میں شاہراہ قراقرم پر ایک مسافر بس کار سے ٹکرانے کے بعد کھائی میں گرنے سے کم از کم25 افراد جاں بحق جب کہ 12 زخمی ہو گئے۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے ایس ایس پی شیر خان نے بتایا کہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب غذر سے راولپنڈی جانے والی بس مخالف سمت سے آنے والی کار سے ٹکرا گئی۔ انہوں نے کہا، ”بس میں سفر کرنے والے سولہ مسافر اور کار میں سفر کرنے والے پانچ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔“ ان کا مزید کہنا تھا کہ حادثہ کوہستان کے دائرہ اختیار میں پیش آیا تاہم انہوں نے مزید کہا کہ جی بی پولیس بھی جائے وقوع سے قریب ہونے کی وجہ سے ریسکیو کی کوششوں میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکام اس بارے میں معلومات اکٹھا کر رہے ہیں کہ بس میں کتنے لوگ سوار تھے اور ساتھ ہی کار میں سفر کرنے والے افراد کی تعداد بھی۔ “اس وقت تلاش اور بچاو آپریشن جاری ہے۔

پاکستانی امریکن کمیونٹی کی گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی ایک اہم و نمائندہ تنظیم ’سونی وطن گلگت بلتستان امریکہ ‘کے نسیم گلگتی ، مومن شاہ ، مظفر شاہ ، ڈاکٹردیدار کریم، جاوید اقبال خان ،مشتاق میر، شاہد اقبال خان ، انجنئیر شیر علی ، عمیر علی ، ڈاکٹر دانش،ڈاکٹر راحیلہ، ڈاکٹر عظمیٰ گل نے حادثے پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔

نسیم گلگتی نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں اور ڈرائیورز کی انسپکشن کو لازمی قرار دیا جائے ۔ بسااوقات بسوں سمیت ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں کو خرابیوں کے باوجود چلایا جاتا ہے اور بس ڈرائیورز اوور ٹائم کام کرتے ہیں اور اپنی نیند بھی پوری نہیں کر تے ۔ انہوں نے کہا کہ کار و بس حادثے اور اس میں ہونیوالی ہلاکتوں پر ہم سب کے دل رنجیدہ ہیں اور سوگوار خاندانوں کے لئے دعا گو ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز میں کمیونٹی کو متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لئے اپنا کردارادا کرنا چاہئیے ۔

Related Articles

Back to top button