بین الاقوامی

کون بنے گا مئیر نیویارک؟امیدواروں کے مسلم کمیونٹی سے روابط تیز

نیویارک جو کہ روایتی طور پر ایک ڈیموکریٹک سٹی ہے، میں ڈیموکریٹک پرائمری نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور سیاسی پنڈتوں کے مطابق پرائمری الیکشن کا فاتح ہی گریسی مینشن میں پہنچے گا

نیویارک (اردونیوز ) کون بنے گا نیویارک سٹی کا آئندہ مئیر؟یہ ہے ملین ڈالر سوال جس کا جواب ہر کوئی جاننا چاہتا ہے تاہم اس سوال کا جواب نیویارکرز 22جون کو ہونے والے پرائمری الیکشن اور بعد میں نومبر میں ہونے والے جنرل الیکشن میں دیں گے ۔ نیویارک جو کہ روایتی طور پر ایک ڈیموکریٹک سٹی ہے، میں ڈیموکریٹک پرائمری نہایت اہمیت کے حامل ہیں اور سیاسی پنڈتوں کے مطابق پرائمری الیکشن کا فاتح ہی گریسی مینشن (مئیر کی سرکاری رہائشگاہ ) میں پہنچے گا۔22جون کے ڈیموکریٹک پرائمری الیکشن کی جوں جوں تاریخ قریب آرہی ہے ویسے ویسے ڈیموکریٹ پارٹی کے اہم مئیرل امیدواران ایرک ایڈمز، اینڈریو یانگ، سکاٹ سٹنگر ، مایا ویلی ، ڈانوون اور رے میگ وائر کی انتخابی سرگرمیوں میں بھی تیزی آگئی ہے ۔ ان امیدواروں کی جانب سے نیویارک کی مسلم و پاکستانی امریکن کمیونٹی کے ووٹ حاصل کرنے کےلئے بھی مسلم کمیونٹی سے روابط میں تیزی آگئی ہے ۔ ایرک ایڈمز کا کہنا ہے کہ وہ نیویارک کی مسلم کمیونٹی کے ساتھ نائن الیون کے وقت سے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر اچھے اور برے وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہوئے لہٰذا وہ مسلم امریکن کمیونٹی سے کہہ رہے ہیں کہ وہ انہیں ووٹ دیں ۔
سٹی کمپٹرولر سکاٹ سٹرنگر کو مسلم کمیونٹی کی اہم تنظیموں اور قائدین کی ایک کولیشن کی جانب سے تائیدو حمایت حاصل ہو ئی جسے وہ اپنی ایک بڑی کامیابی قراردے رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ شروع سے مسلم کمیونٹی کے لئے کام کررہے ہیں اور مئیر منتخب ہو کر اپنا کردار موثر اندازمیں ادا کریں گے ۔ سکاٹ سٹرنگر کو مسلم کمیونٹی کی ایک اہم تائید و حمایت حاصل ہونے کے اگلے ہی روز انہیں اپنی ایک سابق انٹرن کے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کاٹ سٹرنگر کی جانب سے اس بیس سال پرانے الزام کو بے بنیاد قراردیا جا رہا ہے ۔
معروف بنکار رے میگاوائر کی جانب سے بھی مسلم امریکن کمیونٹی بالخصوص اسلامک سنٹرز اور مساجد سے روابط کئے جا رہے ہیں اور وہ مسلم کمیونٹی کو اپنی ہر ممکن سپورٹ کا یقین دلا رہے ہیں ۔ مقبولیت کے حوالے سے سروں میں آگے اینڈریو یانگ بھی مئیر کی دوڑ میں پیش پیش ہیں اور نیویارک بھر میں ہر طرف متحرک نظر آرہے ہیں ۔
بروکلین (نیویارک ) سے ڈیموکریٹک نگریس وومین ایوٹ کلارک کا کہنا ہے کہ انہوں نے مایا ویلی کی مئیر کے طور پر تائید و حمایت کا اعلان اس لئے کیا کیونکہ نیویارک نے آج تک کوئی خاتون مئیر منتخب نہیں کی ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مایا ویلی ، مئیر کے لئے موزوں ترین خاتون امیدوار ہیں ۔
ڈانوون کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے بعد نیویارک کو معاشی و مالی بحران سے نکالنے اور شہر کی زندگی کو کامیابی سے بحال کرنے کے لئے ان کے پاس موثر ترین پلان ہے ۔

Mayor New York elections 2021

Related Articles

Back to top button