" "
خبریںپاکستان

نیوجرسی کی پاکستانی کمیونٹی ’لاک ڈاون‘ میں بھی مردم شماری کے لئے سرگرم عمل

کرونا وبا کے پھیلاو نے مردم شماری کی اہمیت کو مزید اجاگر کر دیا ہے ، کرونا وبا جیسے مشکل حالات میں بھی مردم شماری میں حصہ لینا ضروری ہے بصورت دیگر وسائل اور فیڈرل ڈالرز جن کی آج اور مستقبل میں شدید ضرورت ہو گی ، سے کمیونٹیز کو محرومی کا سامنا کرنا پڑے گا

نیویارک (محسن ظہیر سے ) پاکستانی امریکن کمیونٹی نیوجرسی کی سرگرم خاتون رہنما نصرت سہیل بیس سال پہلے اپنے شوہر کے ساتھ امریکہ آئیں۔ ان کے شوہر انفارمیشن ٹیکنالوجی(آئی ٹی ) سے وابستہ تھے جنہیں نیوجرسی سے ہی تعلق رکھنے والی ایک ”آئی ٹی“ فرم، پاکستان سے بھرتی کرکے امریکہ لائی ۔ نصرت سہیل کا کہنا تھا کہ جو کمپنی میرے شوہر کو بھرتی کرکے امریکہ لائی ، وہی کمپنی دو سال کے اندر اندر ،پاکستان سے آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ مزید 200پاکستانیوں کو بھی بھرتی کرکے لائی ۔ اِن سب لوگوں کی جابز ،نیوجرسی میں تھی ، اس لئے یہ سب نیوجرسی میں ہی آکر بس گئے ۔ نصرت سہیل کے مطابق انہوں نے گذشتہ 20 اور بالخصوص گذشتہ 10 سالوں میں نیوجرسی ریاست میں پاکستانی امریکن کمیونٹی کی آبادی کوبہت بڑھتے ہوئے دیکھا ہے ۔
صدف جعفر ، منٹگمری ٹاو¿ن شپ ، نیوجرسی کی 2019میں مئیر منتخب ہوئیں ۔ وہ امریکہ بھر میں منتخب ہونیوالی پہلی مسلم مئیر ہیں ۔ ان کے والد یمن سے جبکہ والدہ پاکستان سے ہیں ۔ 23ہزار سے زائد آبادی پر مشتمل منٹگمری ٹاو¿ن شپ کی مئیر منتخب ہونے کے بعد انہیں بخوبی احساس ہوا کہ مردم شماری اور کسی بھی ٹاون ، شہر یا ریاست کے لئے ،وہاں بسنے والے لوگوں کی تعداد کا تعین، کے کیا معنی ہیں ؟
سنٹرل نیوجرسی میں جنوبی ایشین امریکن کمیونٹی کی خواتین کی ایک نمائندہ تنظیم Inspiring South Asian American Women کی وائس پریذیڈنٹ عذرا بیگ کے والدین تو پاکستان سے مائیگریٹ ہو کر امریکہ آئے تاہم عذرا بیگ امریکہ میں ہی پیدا ہوئیں ۔گذشتہ سال 2019میں امریکہ میں مردم شماری کے بارے آگاہی کے بارے میں سرگرمیاں شروع ہوئیں تو عذرا بیگ نے ISAAWکے پلیٹ فارم سے جنوبی ایشیائی امریکن کے ساتھ ساتھ پاکستانی امریکن کمیونٹی میں بھی مردم شماری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے سلسلے میں سرگرم کردار ادا کرنا شروع کر دیا۔عذرا بیگ اور ان کی تنظیم ISAAW کی مردم شماری کے بارے میں آگاہی پید اکرنے کے بارے میں سرگرمیوں کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ اس دوران یو ایس اے میں کرونا وائرس کی وبا کے پھیلاو کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔ نظام زندگی کی طرح مردم شماری کے سلسلے میں بھی کمیونٹی میں جاری سرگرمیوں معطل ہو کر رہ گئیں ۔ پہلے سے پلان کئے گئے پروگرام بھی منسوخ کرنا پڑ گئے ۔

Photo: Facebook post

اسی دوران مارچ کے وسط میں لوگوں کو گھروں میں مردم شماری بیورو کی جانب سے بذریعہ میل ،معلومات وصول ہونا شروع ہو گئیں کہ لوگ کیسے آن لائن، بذریعہ میل یا فون ،اپنے گھر اور اہل خانہ سے متعلق مردم شماری کی معلومات فراہم کر سکتے ہیں ۔بعد ازاں یکم اپریل کو مردم شماری کے حوالے سے kick off دن کے طور پر منایا گیا جس کا مقصد ملک گیرسطح پر ،مردم شماری کے حوالے سے لوگوں کو متحرک کرنا تھا۔
نیویارک کے بعد کرونا وائرس کے کیس تعداد کے لحاظ سے نیوجرسی میں سب سے زیادہ سامنے آئے ۔نیویارک کے بعد نیوجرسی سٹیٹ ، کرونا وبا کا ”ہاٹ سپاٹ“ بنی ہوئی ہے۔ گورنرنیوجرسی فل مرفی کے حکم پر ریاست کو لاک ڈاو¿ن کر دیا گیا اور تمام نیوجرسئین کی طرح صدف جعفر ، نصرت سہیل اور عذرا بیگ بھی اپنے گھروں تک محدود ہو کر رہ گئیں ۔
عذرا بیگ اور صدف جعفر نے خود کو گھر پر محدود کرنے کے باوجود مردم شماری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے اپنے سلسلے کو محدود نہیں رکھا۔
”ہم نے ای میل، سوشل میڈیا اور وٹس ایپ کا سہارلیتے ہوئے کمیونٹی میں مردم شماری کے بارے آگاہی پیدا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا،“ عذرا بیگ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ،”ایک دن میرے شوہر مردم شماری کی ویب سائٹ پر گئے اور ہمارے گھر کا فارم ، آن لائن پر کر دیااور یقین کریں کہ اس کام میں صرف 10منٹ لگے۔“
عذرا بیگ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس وبا کی وجہ سے ہمیں گھر پر موجود ہونے کی وجہ سے ، انٹر نیٹ تک دستیابی اور وقت دونوں موجود ہیں ،اس موقع پر سب کو فائدہ اٹھاتے ہوئے ، ہمیں آن لائن ، مردم شماری فارم بھرنے کی آپشن اپنانی چاہئیے ۔
” کرونا وائرس وبا کے دوران امریکہ میں جیسے بڑے بڑے شہروں اور ریاستوں نے وسائل کی کمیابی کی تشویشناک صورتحال بیان کی ہے، اس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ، مردم شماری کی اہمیت کا احساس مزید بڑھ جاتا ہے ، “ مئیر صدف جعفر کا مزید کہنا ہے کہ منٹگمری ٹاون شپ کی مئیر کی حیثیت سے جہاں مجھے اپنی ٹاو¿ن شپ کی ہر ممکن روک تھام کی فکر لاحق رہتی ہے ، وہاں مجھ میں مردم شماری کے دوران ایک ایک فرد کو شمار کرنے کی اہمیت کا بھی زیادہ احسا س ہو رہا ہے کیونکہ انہی اعداد و شمار نے ہمارے لئے آنے والوں دس سالوں کے لئے فنڈز اور وسائل کا تعین کرنا ہے ۔“

https://www.facebook.com/SadafJafferNJ/photos/a.857601284601671/1110325465995917/?type=3&theater

Facebook post by Mayor Sadaf Jaffer

نصرت سہیل جو کہ پاکستانی کمیونٹی کی خواتین کی ایک اہم تنظیم ”ویمن ٹو ویمن فورم“ کی سربراہ ہیں، کا کہنا ہے کہ نیوجرسی کی پاکستانی کمیونٹی کی خواتین بہت سوشل اور سرگرم ہیں ۔ ہماری کمیونٹی کے مجموعی رجحان کی بات کی جائے تو ان میں فی الحال مردم شماری کے عمل میں شرکت اور اس کی اہمیت کے احساس کے حوالے سے مجھے فقدان نظرآتا ہے۔تاہم مئیر صدف اور عذرا بیگ سمیت کمیونٹی قائدین جو کردار ادا کررہے ہیں ، وہ قابل ستائش ہے ۔ان کے ساتھ دوسروں کو بھی شامل ہونا چاہئیے ۔
”میں سمجھتی ہوں کہ مردم شماری بیورو کو نیوجرسی کی پاکستانی کمیونٹی کو ملک میں جاری مردم شماری کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے اپنی آوٹ ریچ کو بڑھانا چاہئیے ،“ اس سلسلے میں کمیونٹی کی متحرک تنظیمیں ان کے لئے مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں ۔
یو ایس مردم شماری بیورو کے 2018کے ایک اندازے کے مطابق ریاستہائے متحدہ امریکہ میں 526,956 پاکستانی ہیں جبکہ پاکستانی امریکن کمیونٹی کے قائدین ، پاکستان کے سفارتی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ تعداد کہیں زیادہ ہے بلکہ ایک ملین کے قریب ہے ۔اس تعداد میں گذشتہ 18سالوں میں واضح اضافہ ہوا ہے ۔
”اسی بات کہ ہم مردم شماری بیورو کے اعداد و شمار کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں ، کے پیش نظر پاکستانی کمیونٹی کو اس سال ہونیوالی مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئیے، “ عذرا بیگ نے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ”مردم شماری کے سلسلے میں ہم کرونا وبا پھیلنے سے پہلے کام کررہے تھے ، ہم لاک ڈاون کے دوران بھی کام کررہے ہیں اور جیسے ہی یو ایس اکنامی اور نظام زندگی بحال ہوتا ہے ، ہم ایک بار پھر اپنا کام وہیں سے شروع کریں گے کہ جہاں سے چھوڑا تھا۔“

https://www.facebook.com/isaaw.official/photos/a.2318430661738334/2510572469190818/?type=3&theater

Facebook post by ASAAW

” امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی بڑے شہروں میں رہتی ہے ، بالعموم بڑے شہر under represent ہوتے ہیں ،“مئیر جعفر نے مزید کہا کہ”اگر امیگرنٹ کمیونٹیز ، منتخب ایوانوں میں مزید نمائندگی ، اپنے علاقوں میں مزید وسائل اور مواقع چاہتی ہے تو انہیں مردم شماری میں بھر پور حصہ لینا چاہئیے ۔کرونا وبا کے حالیہ مسلہ نے ہمیں احساس دلایا ہے کہ کمیونٹیز کے لئے وسائل کی کیا اہمیت ہے ۔“
نیوجرسی میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی کی خواتین قائدین ، مردم شماری کے عمل میں کمیونٹی کی ہر ممکن شرکت کے لئے نہ صرف سرگرم عمل ہیں بلکہ پرعزم بھی ہیں کہ وہ کرونا وبا جیسے مشکل حالات میں بھی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں

Census 2020: New Jersey’s Pakistani community Undeterred by COVID-19 Lockdown

Women activists of Pakistani community have joined their male counterparts in New Jersey to mobilize the community to complete the 2020 census. Their main pitching point: be counted or lose federal dollars!

Related Articles

Back to top button